16 August 2020 - 10:02
News ID: 443465
فونت
حجت الاسلام والمسلمین علامہ سید جواد نقوی :
تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ نے کہا کہ صیہونی کی غلامی کے لئے عربوں میں ایک دوڑ لگی ہوئی ہے، سب ایک دوسرے پر سبقت لے رہے ہیں۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین علامہ سید جواد نقوی نے جامعہ عروۃ الوثقیٰ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عرب امارات نے باقاعدہ طور پر اسرائیل سے تعلقات قائم کر لیے ہیں اور اسرائیل نے ان کو یہ قیمت دی ہے کہ مزید علاقوں پر قبضہ نہیں کریں گے وہ بھی زبانی۔

انہوں نے کہا کہ ایسے نہیں کہ یہ معاہدہ کل ہوا ہے بلکہ یہ کئی سالوں سے ہے، یہود کیساتھ، انہی تعلقات کیلئے تو انہوں نے تمام مسلمانوں کو پہلے ملک سے نکالا اب سارے خطے سے باہر نکالیں گے تاکہ جس جرثومے کو یہ لانے والے ہیں وہ آ سکے۔

علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ یو اے ای میں اس وقت جو اسرائیل کا جاسوسی نیٹ ورک ہے وہ اسرائیل میں نہیں بلکہ وہ دبئی میں ہے، جس کے ذریعے وہ جاسوسی کرتا ہے، اس سارے خطے کی، یہ جاسوسی کا ایک اعلی نیٹ ورک بنا چکا ہے، اصل میں عربوں میں ایک دوڑ لگی ہوئی ہے، سب ایک دوسرے پر سبقت لے رہے ہیں، البتہ کہ یہ کام امریکہ کی وساطت سے ہے، اصل وجہ یہ تھی کہ ان کیلئے ایران مسلہ ہے اور وہ شیعہ ہیں، ان کو شدید خطرہ ہے اپنے اقتدار کا کہ ایران اس کو ختم نہ کر دے۔ انہوں نے کہا کہ صدام سے مدد لی گئی، وہ کچھ نہ کر سکا اور اقدامات کئے داعش بنائی، تکفیری لشکر بنایا، مگر یہ سب رسوا ہوئے۔

علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو ہستی سے ختم ہونا ہے، یہ ایران کا نعرہ تھا، شروع انقلاب سے اب تک، اب انہوں نے درک کیا ہے کہ اس صورت میں ہماری دوستی ضروری ہے عرب اور یہود کی، اس لئے انہوں نے معاہدہ کر لیا۔

علامہ جواد نقوی نے کہا کہ یہ ایک یک طرفہ معاہدہ ہے، اسرائیل کے حوالے اپنی زمین دو تاکہ ایران سے تمہیں بچایا جائے، اور یہ ایک اور ذلت آمیز قدم ہے، مصر نے ایک قدم اٹھایا، اب متحدہ عرب امارات نے یہ کام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہود کے بارے میں قرآن کہتا ہے یہ تمھارے دوست نہیں ہو سکتے، اور یہ عرب کب سے یہود کے رہین منت ہیں، یہ عرب ہر فتنے کی جڑ ہیں، ان کو اقتدار برطانیہ نے دیا تھا، اسرائیل اور ان کی حکومت اکٹھے بنی تھی، آج اپنا خطہ اسرائیل کو دیا تاکہ یہ ایران کو ختم کرے، اگر اسرائیل یہ کر سکتا تو ابھی تک کر چکا ہوتا، یہ وہ خیانت ہے جو ہوئی ہے، عرب پوری بشریت کیلئے ننگ و عار بن گئے ہیں۔

علامہ جواد نقوی نے کہا کہ عربوں نے قبلہ اول بیچا، اب کعبہ بیچ رہے ہیں، بیروت دھماکہ انہی کا کیا دھرا ہے کیونکہ یہ ڈرتے ہیں، حزب اللہ سے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ان سے اس راہ نے ختم ہونا ہوتا تو اب تک آپ نے جو کیا وہ ختم ہو چکا ہوتا، ذلت نے ختم ہونا ہے کیونکہ اب عزت کا پرچم اُٹھ گیا ہے، یمن کے عوام کو آپ نے ذلیل کیا ہوا تھا، ان کو عزت کا جب درس ملا تو وہ ان کیخلاف اُٹھ کھڑے ہوئے۔

علامہ جواد نقوی نے کہا کہ اب دبئی جانا یعنی اسرائیل جانا ہے، ابو ظہبی جانا تل ابیب جانا ہے، اب اسرائیل میں آپ نوکریاں کرو گے؟؟؟ بہرکیف یہ شیطان کا مکر ہے، مگر خدا کا وعدہ بھی ہے کہ غلبہ ہمارا ہے، ذلت نے ختم ہونا ہے، ان شاءاللہ، لگتا ہے اب وہ سفر مھدویت تیز ہوگا جو عالمی عدالت کی طرف شروع ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ جذباتی فرقہ واریت کو ہوا دینے والو!! اس کام کو چھوڑو اور اپنی عزت بچائو، تمہیں شیعہ سے ڈرایا گیا، مگر یہود تمہاری سرپرستی کرنے لگا ہے، خدا وہ وقت نہ لائے کہ یہ غیور قوم کبہی اسرائیل جیسی ذلت کو اپنے ملک میں لے آئے، عرب تشیع سے خوفزدہ ہو کر یہود کی پناہ میں آ گئے ہیں جنہیں وہاں بھی دھوکے کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬