17 August 2020 - 11:30
News ID: 443471
فونت
حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی :
آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ مشہد مقدس سے بھوک، غربت ، بے روزگاری ، اور پسماندگی کا خاتمہ ہی امام رضاعلیہ السلام کی مخلصانہ خدمت کا واضح مصداق ہے .

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آستان قدس رضوی کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے مومنانہ امداد کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ مشہد مقدس سے بھوک، غربت ، بے روزگاری ، اور پسماندگی کا خاتمہ ہی امام رضاعلیہ السلام کی مخلصانہ خدمت کا واضح مصداق ہے .

آستان قدس رضوی کے متولی نے امام رضا (ع) کے حرم مطہر کے ولایت ہال میں خدام اور مخیرین کے اجلاس سے خطاب کے دوران مومنانہ خدمت کی مہم کے پہلے مرحلے میں حرم مطہر کے خدام کی بھرپور شرکت کی تعریف کی اور کہا کہ ماہ مبارک رمضان میں چالیس ہزار اقتصادی اور معاشی پیکٹس اور حفظان صحت سے متعلق اشیا ء کے بستے لوگوں میں تقسیم کئے جا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حرم مطہر کے دروازوں کے بند ہونے کے ایام میں بھی ہم نے امام رضا علیہ السلام کے زائرین کی خدمت سے غافل نہیں رہے اور اس موقع کو ناداروں اور غریبوں کی مومنانہ مدد میں تبدیل کردیا۔ آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ ہمیں سیرت معصومین (ع)، بزرگ علماء واولیاء اور اللہ کے صالح بندوں سے جو سبق ملتا ہے، وہ یہ ہے کہ واجبات کے ادا کرنے کے بعد، کوئی بھی عمل عوام الناس کی خدمت کرنے سے بڑا اور عظیم نہيں ہے .

بہترین عمل، عوام کی خدمت

حجت الاسلام مروی نے کہا کہ ائمہ ہدی علیہم السلام اور اولیاء اللہ کی سیرت میں عوام کی خدمت کا پہلو سب سے زیادہ نمایاں ہے.

انہوں نے کہا : ملک کی موجودہ صورتحال میں سب سے اچھا عمل یہ ہے کہ ضرورت مندوں کی ضرورتوں کوپورا کیا جائے آج دشمنوں کی ظالمانہ پابندیوں کی بنا پر عوام کو معاشی مشکلات اور گوناگوں پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ان حالات میں امام رضا علیہ السلام کے خدّام غریبوں اور معاشرے کی مشکلات سے خود کو لاتعلق نہيں رکھ سکتے .

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے کہا کہ : اگر حضرت امام رضا (ع) کا ظاہری وجود مبارک اس موجودہ صورتحال میں یہاں پر ہوتا تو وہ بھی آرام و سکون سے نہ بیٹھتے اور لوگوں کی بڑھ چڑھ کر مدد کرتے ۔ تمام معصومین (ع) کی پوری زندگی کے حالات اور ان کی سیرت ہمیں بتاتی ہے کہ ان میں سے کسی نے بھی ، کبھی بھی غربت و ناداری، ظلم و نا انصافی کو برداشت نہیں کیا اور یہی الہی قانون بھی ہے۔

حجت الاسلام مروی نے اس بات کی اہمیت پر بھی زور دیا کہ جب ہم خلق خدا کی مشکلات کو حل کرتے ہیں، ان کی پریشانیوں اور غم و اندوہ کو دور کرتے ہیں تو گویا اپنے طور پر اللہ کی شفقت و محبت کا پرتو بن جاتے ہیں ۔ آج کل ایسےعزت دار اور آبرومند لوگوں کی بہت بڑی تعداد ہے جو کورونا کی وبا کی وجہ سے اقتصادی اعتبار سے پریشان ہے اور اپنی ضرورت کسی سے بیان نہيں کررہی ہے ۔ اس قسم کے لوگوں کو ڈھونڈھ نکالنا اور پھر ان کی مدد کرنا بے حد اہم و اجر وثواب کا کام ہے اور یقینا" اس کا شمار بہترین اعمال میں سے ہوگا، کیونکہ مخیّرحضرات خیراتی اداروں میں اپنے نام وپتے کا اشتہار نہیں لگواتے۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ خدام اور مومنوں نے موجودہ حالات میں جو یہ خیر خواہانہ قدم اٹھایا ہے ، آستان قدس اس کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ انشاء اللہ غریبوں کی مدد کے بستے جس طرح ماہ رمضان میں امام خمینی ہال میں رکھے گئے تھے وہ دوبارہ وہاں لا کر جمع کئے جائیں گے تاکہ انہیں وہاں سے ضرورت مندوں تک پہنچایا جاسکے ۔ اس سلسلے میں ہم اپنی پوری حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔

حجت الاسلام مروی نے کہا کہ آستان قدس رضوی میں غیر معمولی توانائیاں اور بہت بڑے بڑے وسائل مہیا ہيں اور حضرت امام رضا (ع) کے نام کا پرچم معنوی اعتبار سے بے شمار وسائل و ذرائع کا حامل ہے۔ اسے ایک عظیم نعمت سمجھنا چاہئے۔ ہمارے ان خادموں کے خانوادوں میں سائنسداں، موجد اور مفکّر سبھی ہیں اور یہ سب عظیم صلاحتیوں کے مالک ہیں اور ہمیں چاہئے کہ ان کی قابلیت اور صلاحتیوں سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔

انہوں نے مزید کہا: امام کے حرم میں خدمت کرنے کا صرف یہ مقصد نہیں ہے کہ خادموں کی خاص یونیفارم پہن کر مخصوص پروگراموں یا تقریبات میں شرکت کرلی جائے، بلکہ ہر وہ کام جو حضرت امام رضا (ع) کی خوشنودی کا باعث بنے وہ خدمت کا مظہر ہوتا ہے ۔ لہذا مجھے امید ہے کہ ان تمام بے نظیر صلاحتیوں کا پورا پورا استعمال کرتے ہوئے انشاءاللہ شہر مشہد سے ہم بھوک، بے گھری یا دربدری اور بے روزگاری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے ۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم بنیادی کاموں کو انجام دینے کے بارے میں سوچیں، جن میں سے ایک بے حد نیک عمل روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم بے روزگار نوجوانوں کو اپنے ہی بچے جانیں اور ان کے لئے ایسے اسباب مہیا کریں کہ وہ اپنی ازدواجی زندگی شروع کرسکیں۔

انہوں نے اس آستان مقدس کے خادموں کی ان توانائیوں کا بھی ذکر کیا جن کے ذریعے وہ عوام کے مختلف مسائل کی گرہ کشائی کرسکتے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے خادموں کی یہ جمعیت آپس میں صلاح و مشورہ کرکے اس شہر امام رضا (ع) کی بنیادی مشکلات کوحل کرنے کی کوشش کرے تو اس سلسلے میں آستان قدس ان کا پورا پورا ساتھ د ے گا اور ہر ممکن تعاون کرے گا ۔

مشہد کو ایک مثالی شہر ہونا چاہئے

حجت الاسلام مروی کہا کہ ہمیں چاہئے کہ مشہد کو ایک مثالی شہر میں تبدیل کردیں۔ امام رضا (ع) کے لئے خدمت اور کام کا معیار اس طرح سے معین ہونا چاہئے کہ امام رضا علیہ السلام سے منسوب اس شہر میں بھوک، بے روزگاری ، دربدری، بے سرو سامانی، طلاق اور جیلوں میں بند قیدیوں کا تصور تک نہیں ہونا چاہئے۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی کا کہنا تھا کہ : ہمیں چاہئے کہ حرم رضوی کے خدام کی اس بہت بڑی نعمت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک ایسا لائحہ عمل تیار کریں جو علم ودانش، سائنس و تجربے اور مادی وسائل و ذرائع وغیرہ کی تمام جہتوں پر محیط ہواور اس کے ذریعے حضرت امام رضا (ع) کے مبارک نام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے شہر امام رضا (ع) کو ایک مثالی شہر میں تبدیل کردیں ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬