10 August 2009 - 15:34
News ID: 109
فونت
رهبر معظم انقلاب:
رسا نیوز ایجنسی - رهبر معظم انقلاب اسلامی نے بادشاہ عمان سے ملاقات میں ایران و عمان کے درمیان دنیا کی حساس ترین جگہ خلیج فارس ، میں امنیت کو اھم ترین مسئلہ بیان کیا .
 رھبر معظم


رسا نیوز ایجنسی کی دفتررهبر معظم کی اطلاع ‌رسانی کی سائٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی حضرت آیت الله العظمی سید علی خامنه ای دام ظلہ نے اج عصر کے وقت بادشاہ عمان سے ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران اورعمان کے ما بین عمیق دینی، جغرافیائی اور تاریخی اشتراکات کے پیش نظر دونوں ملکوں کے تعاون کے فروغ پر تاکید کی.

 
  شاہ عمان جناب سلطان قابوس اور ان کے ہمراہ تہران آنے والے وفد سے ملاقات میں گزشتہ روز رھبر معظم نے پچھلے تیس برسوں کےدونوں ممالک کے تعلقات کو برادرانہ اور دوستانہ قرار دیا? آپ نے فرمایا:  عمیق دینی، جغرافیائی اور تاریخی اشتراکات کے پیش نظر دونوں ممالک کے تعاون اور باہمی تعلقات کے فروغ کی راہ ہموار ہے. 


آپ نے ایران و عمان کے ما بین دنیا کی ایک انتہائی حساس گزرگاہ موجود ہونے کی جانب اشارہ کیا اور سلامتی و تحفظ کو خلیج فارس کی سب سے اہم ضرورت قرار دیا? آپ نے فرمایا: امریکا اور بعض دیگر بیرونی ممالک نے ہمیشہ یہ سعی کی ہے کہ خلیج فارس کا اہم ترین علاقہ نا امن رہے? اور ہمیشہ علاقے میں بد امنی اور بد گمانی پھیلائی ہے.


 رھبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ نے فرمایا کہ خلیج فارس کے ممالک کو چاہئے کہ باہمی تعاون کے ذریعے علاقےکے حفاطتی انتظامات کو بہتر کریں اور اتحاد کی راہ ہموار کریں.


اس ملاقات میں صدر جمھوریہ ڈاکٹر محمود احمدی نژاد بھی موجود تھے.


شاہ عمان سلطان قابوس نے بھی ایران کے اپنے سفر اور رھبر معظم سے اپنی ملاقات پر اظہار مسرت کیا اور کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات کی گہرائی بڑھانے کی راہ ہموار ہے اور تہران میں انجام پانے والے مذاکرات میں اس سلسلے میں خاص طور پر اقتصادی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا? انہوں نے علاقے کی سکیورٹی کی اہمیت کے تعلق سے قائد انقلاب اسلامی کی گفتگو کے سلسلے میں کہا کہ علاقے کے ممالک وسیع تر علاقائی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے نیز باہمی تعاون کو فروغ دیکر پائیدار سلامتی کی راہ ہموار کر سکتے ہیں.(ن)


 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬