رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق آيت الله شيخ عبدالامير قبلان شيعہ مجلس اعلي لبنان کے رييس نے گزشتہ روز اسرائيلي حکام کي جانب سے کئے گئے اظھارات اور دھمکيوں کے سلسلے ميں کہ گويا يہ غا صب لبنا ن کا ولي امر ہے کہا : اس طرح کےغاصب اسرائيل کي جانب سےاس قسم کے اظھارات لبنان کے داخلي امور ميں مداخلت ہے .
قابل ذکر ہے بنيامين نتانياهو اسرائيل کے وزير اعظم نے چند روز پہلے لبنان کو تھديد کرتے ہوئے کہا تھا : حکومت ميں حزب الله کي مشارکت کي صورت ميں، يہ حکومت حزب الله کي جانب سے اسرائيل کے خلاف کيئے گئے اقدام کي ذمہ دار ہے.
آيت الله قبلان نے اسرائيل کي دھمکيوں اور چالبازي کے سلسلے ميں اس غاصب کو مخاطب کرکے کہا : اب لبنانيوں کيلئے تمھاري مھندي مين رنگ نہيں ہے , وہ لبنان ميں امنيت و آرامش اور قومي اتحاد کے خواستار ہوئے اور جلد از جلد يک پارچہ گورمنٹ تشکيل پانے کي تاکيد کي.
در ضمن شيعہ مجلس اعلي لبنان کے رييس نے دوسري جانب عراق ميں مساجد ، چرچ ، اور ديگر مذھبي اماکن پہ ٹروريسٹ حملے اورتجاوز کو شدت سے محکوم کيا اور اس جنايت کے مقابلہ ميں دنيا اسلام کے سکوت پہ تنقيد کرتے ہوئے فرما يا: يہ ھرج ومرج وناامني اور يہ ٹروريسٹ حملہ کس کے فائدے ميں ہے اور يہ پاک وطاھر خون کس ک ے حق ميں بہايا جارہا ہے اس طرح کي جنايت نہ دين اسلام کي پيداوار ہے اور نہ دين مسيحيت کي ، نہ تمدن سے ماخوذ ہے اور نہ جاھليت سے شايد جاھليت کے زمانے کے لوگوں کي حالت اج کے عراق سے بہتر رہي ہو.
قابل ذکر ہے کہ شيعہ مجلس اعلي لبنان نے اس انتخابات ميں کچھ کرسياں اپنے حق ميں جيت لي ہيں .(ن)