20 May 2010 - 15:53
News ID: 1345
فونت
درس خارج فقه مسجد اعظم قم میں :
رسا نیوزایجنسی - حضرت آیت الله مکارم شیرازی درس خارج فقه کے آغاز میں علماء اور شیعه مذهب کے خلاف قم یونیورسٹی کے ایک رسالہ میں توھین امیز مطالب پہ اعتراض کرتے ہوئے اس کام کی شدت سے مذمت کی۔
حضرت آيت الله مکارم شيرازي

رسا نیوزایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ، قم کے مراجع تقلید میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے مسجد اعظم قم میں درس خارج فقه کے آغاز میں علماء اور شیعه مذهب کے خلاف قم یونیورسٹی کے ایک رسالہ میں توھین امیز مطالب منتشر کئے جانے پہ اظھار افسوس کرتے ہوئے اس اقدام کی شدید مذمت میں کہا : قم علماء اور شیعت کا مرکزہے اور قم یونیورسٹی کے رسالہ ہی میں علماء اور شیعت کا مضحکہ اڑای جارہا ہے اور ان کی شان میں توھین امیزکلمات لکھے جارہے ہیں۔

اس مرجع تقلید نے ان علمی مراکز کے چلانے والوں کو نیند میں بتاتے ہوئے کہا : ھم یونیورسٹی کے طلاب اور اساتذہ کا خاص احترام کرتے ہیں اور کچھ دنوں قبل انہیں یونیورسٹی کے طلاب کی دعوت کی بنیاد پر قم کی ایک یونیورسٹی میں گیا تھا کہ ان کی جانب سے قابل توجہ استقبال سے بھی روبرو ہوا تھا۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے تاکید کرتے ہوئے کہ یونیورسٹی میں بہت سارے مومن طلاب ہیں کہا : جن لوگوں اس کا اقدام کیا ہے جلد ازجلد اس کی اصلاح کریں اوراس سلسلے میں معذرت خواھی کریں وگرنہ جان لیں کہ عوام اس طرح کے کام کو ھرگز برداشت نہی کرے گی اور یہ کہ جب قلم ہاتھ میں جائے اور جوکچھ بھی ذھن میں ائے اسے کاغذ پر مکتوب کردیں مناسب نہی ہے ۔

اس مرجع تقلید نے کہا: نشریات پر نظارت کرنے والے مراکز کیوں اپنے وظائف پر مناسب عمل نہی کرتے اورنظارت کے فرائض کو اچھی طرح انجام نہی دیتے تاکہ نشریات میں اس طرح کے مطالب ھرگز منتشر نہ کئے جاسکیں ۔

انہوں نے مزید کہا: جو مطالب اس نشریہ میں منتشر کئے گئے ہیںبرداشت کے قابل نہی ہیں اورھم احتمال دے رہے ہیں کہ اس میں کچھ اسے ہاتھ شامل ہیں جو شیعت کے مرکز میں شیعہ کو کمزور کرنا چاھتے ہیں ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے کہا : بسا اوقات ممکن ہے کچھ لوگ مامور اور مزدور ہوں لھذا دھیان رہے کہ مناسب را ستے سے اسکی پیروی کی جائے تاکہ ایسےافراد کے لئے راستہ راھم نہ ہوسکے ۔

اپ نے اخر میں ایسے افراد کی ھدایت کی خداوند متعال کی بارگاہ میں دعا کی۔


تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬