31 May 2010 - 19:50
News ID: 1390
فونت
فتحپوری جامع مسجد کے امام نے رسا نیوز ایجنسی سے گفتگو میں ؛
رسا نیوز ایجنسی ـ فتحپوری جامع مسجد نئی دھلی کے خطیب جمعہ نے ظالم اسرائیل کے اس مظالم کو اس کے نابودی کا پیش خیمہ جانا ہے اور آزاد کشتی قافلہ پر اسرائیلی صھیونیستی حملہ کی مزمت کی ہے ۔
مولانا مفتي محمد اکرم

فتحپوری جامع مسجد کے امام مولانا مفتی محمد اکرم سے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتکو میں غاصب اسرائیل کے اس جنایت کی شدید مزمت کی ہے اور کہا : اس طرح کی خبر جب سنتے ہیں تو دل بہت رنجیدہ اورغمگین ہوتا ہے دل بھر آتا ہے اور بہت افسوس ہوتا ہے عقل حیران ہوتی ہے کہ اقوم متحدی کے قانون کی خلاف ورزی اسرائیل کس دلیری سے انجام دیتا ہے اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ امریکا کی پشت پناھی اس کو ظاھر اور باطن دونوں صورت میں حاصل ہے ۔

انہوں نے اقوم متحدہ کی بے توجہی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اقوم متحدہ کے وہ تمام پانچ اساسی ممبر بھی اس غیر انسانی عمل پر خاموش ہیں اس سے لگتا ہے کہ وہ بھی ان کے اس وحشیانہ عمل میں ملوس ہیں ۔

امام جمعہ نے مسلمانوں کی کم بصیرت کو اس حادثہ کا اصل سبب جانا ہے اور کہا : مسلم ممالک بھی اپنے سرد مہری غفلت یا کسی اور مصلحت کی بنا پر بے اثر ہو گئے ہیں جس کے نتیجہ میں ظالم اسرائل کے حوصلہ اور بلند ہوتے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : پچلے سال غزہ پر ہوئے حملہ اور ایران تھران میں بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد امریکا اور اسرئیل پر دباؤ کا سبب بنا تھا جو دباؤ آہستہ آہستہ ختم ہو رہا ہے ھم اسرائیل کے اس حرکت کو غیر انسانی کہتے ہوئے شدید طور سے مذمت کرتے ہیں اور تمام عالم اسلام کو دعوت دیتے ہیں کہ اس کے خلاف کاروائی کی جائے اور اقوم متحدہ میں اس کے خلاف اقدام کیا جائے تا کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین پر عمل کرے اور اگر وہ خلاف ورزی کرے تو اس کے اوپر بھی پابندیا لگائی جائے جیسے دوسرے ممالک پر لگائی جاتی ہے ۔

مفتی مکرم نے کہا : اسلامی مملک پر بغیر کسی گناہ کے پابندی لگا دی جاتی ہے جب اسلامی ممالک کی کوئی بات ہوتی ہے خاص کر ایران پر تو اقوام متحدہ شیر کی طرح سامنے آتا ہے اور جب اسرائیل کا مسئلہ سامنے آتا ہے تو گیدڑ بن جاتا ہے ۔

خطیب جمعہ نے کہا : مسلمانوں پر ہو رہے یہ ظلم خود ھم مسلمانوں کی کمزوریوں کا نتیجہ اور عربوں کی کمی ہے ھم لوگ کی خود غرضی ہے مفاد کی خاطر چشم پوشی کر رہے ہیں اپنی خود غرضی کی خاطر ملی مسائل کو پس پشت ڈال رہے ہیں اسی وجہ سے یہ حالات پیدا ہو رہے ہیں اگر ہمارے اندر اتحاد کا جذبہ ہو اسلام اور اخوت اسلامی کا جذبہ ہو اور بی لوث خدمت کا جذبہ ہو تو یہ مشکلات حل ہو سکتے ہیں ۔

انہوں نے مسلمانوں پر ہو رہے ظلم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : افسوس کی با ت ہے مسلم ممالک پر پابندیاں لگا دی جاتی ہیں حملہ بھی کر دیا جاتا ہے جیسا کہ امریکا پاکستان میں کر رہا ہے اسی طرح فلسطینیوں پر اور غزہ میں اسرئیل کا ظلم ہو رہا ہے اسرائیل پر بھی پابندیاں لگنی چاہیئے ان پر بھی فوجی کاروائیاں ہونی چاہیئے ۔

مفتی مکرم نے کہا : اسرئیل اس طرح کی غیر انسانی حرکت اور مظالم سے دنیا کو یہ بتانا چاہتا ہے کہ ھم کسی کے دباؤ میں نہی ہیں ھم جب بھی جو کچھ کرنا چاہینگے انجام دینگے حالانکہ یہ اس کی خام خیالی ہے اگر مسلمانوں نے ذرا سا بھی کروٹ لے لیا تو اس کا وجود صفحہ ھستی سے مٹ جائیگا اور انشاء اللہ ایک دن ایسا آئیگا کی سویت یونین کی طرح امریکا اور اسرائیل بھی نابود ہو جائیگا ۔
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬