12 July 2010 - 14:14
News ID: 1562
فونت
قائد انقلاب اسلامی:
رسا نیوزایجنسی - قائد انقلاب اسلامی نے ملک کی یونیورسٹیوں کے موجودہ ماحول کو انتہائی سازگار اور مناسب بتایا۔
قائد انقلاب اسلامي

رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کی یونیورسٹیوں میں ولی امر مسلمین کے نمائندہ دفاتر کے سربراہوں سے ملاقات میں یونیورسٹیوں کے موجود ماحول کو مختلف جہتوں سے انتہائی مناسب اور سازگار قرار دیتے ہوئے فرمایا : یونیورسٹیوں کی سائنسی پیش قدمی، طلبہ کی مجاہدانہ کیمپنگ، یونیورسٹی کے حلقوں کا سیاسی شعور، حساس اور نازک مواقع پر ان کی ہمہ وقت موجودگی، طلبا کا دینی ماحول اور دیندار و باایمان اور ملک کے مستقبل سے گہری دلچسپی رکھنے والے اساتذہ کی کثیر تعداد ملک کی یونیورسٹیوں کے درخشاں حقائق ہیں۔

قائد انقلاب اسلامی نے یونیورسٹیوں میں علمائے افاضل کی موجودگی اور طلبہ و اساتذہ سے ان کے نزدیکی اور گہرے تعلقات کو اسلامی انقلاب کے بعد حاصل ہونے والی عظیم نعمت الہی قرار دیا اور فرمایا : اس اہم اور گراں بہا موقع کی قدر کرنی چاہئے اور اس چیز کی اہمیت کا اندازہ منفی پروپیگنڈوں اور یونیورسٹیوں کے اسلامی ماحول کے مخالفین کی شدید تشویش اور فکرمندی سے کیا جا سکتا ہے کیونکہ اسلامی فضا کی ایک مثال یونیورسٹیوں میں علمائے کرام کی موجودگی ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے یونیورسٹیوں کے ماحول کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بعص افراد صرف منفی نکات پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں اور انہیں مبالغہ آرائی کے ساتھ پیش کرتے ہیں اور جب طلبہ اور نوجوانوں کے بارے میں اطمینان کا اظہار کیا جاتا ہے تو اسے یونیورسٹیوں کے ماحول سے ناواقفیت سے تعبیر کرتے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ یونیورسٹیوں کی صورت حال کی تعریف کا مطلب ان میں موجود منفی نکات سے عدم واقفیت نہیں ہے، لیکن تمام باتوں کو مجموعی طور پر سامنے رکھ کر ہی کوئی صحیح نتیجہ نکالا جا سکتا ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے یونیورسٹیوں میں ولی امر مسلمین کے نمائندہ دفاتر کے مرکزی ادارے کے سربراہ حجت الاسلام محمدیان کی رپورٹ کا حوالہ دیا اور نوجوانوں اور طلبہ کے مزاج پر روشنی ڈالتے ہوئے وسیع پیمانے پر جاری گمراہ کن پروپیگنڈے کے بارے میں فرمایا : ان مسائل اور علمی و دینی حقائق کو دیکھا جائے تو آج یونیورسٹیوں کا ماحول واقعی بے حد سازگار اور مناسب ہے۔ قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یونیورسٹیوں کی صورت حال کا تجزیہ کرتے وقت یونیورسٹی طلبہ کے ماحول سے دینی طلبہ کے ماحول کی خصوصیات کی توقع نہیں رکھی جا سکتی۔

قائد انقلاب اسلامی نے طلبہ کے دینی و اعتقادی امور پر ساتھ ساتھ توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور فرمایا : طلبہ کی فکری بنیاد کو اس طرح مضبوط کرنا چاہئے کہ وہ نہ فقط یہ کہ منفی عوامل سے متاثر نہ ہوں بلکہ ماحول پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت حاصل کر لیں اور فکری لحاظ سے پیش قدم عنصر میں تبدیل ہو جائیں۔

قائد انقلاب اسلامی نے طلبہ کے روحانی و معنوی مسائل پر توجہ کو ان کا اعتقادی سرمایہ قرار دیا اور فرمایا : اچھی نصیحت اور اچھے برتاؤ سے نوجوان کے دل کو ذکر و مناجات الہی سے آشنا کیا جا سکتا ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے نوجوانوں کے دلوں کو متاثر کرنے کے لئے مشفقانہ نصیحت کے ساتھ مناسب طرز عمل اور خلوص کو لازمی قرار دیا اور طلبہ کو پسند آنے والی آسان زبان میں دینی معارف کی پیشکش کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا : یونیورسٹیوں میں ولی امر مسلمین کے نمائندہ دفاتر کے لئے علمی و افرادی سرمایہ فراہم کرنے کے تعلق سے دینی تعلیمی مرکز کے دوش پر بڑی ذمہ داری ہے۔

قائد انقلاب اسلامی نے فرمایا : اس سلسلے میں حکومتی اداروں کی بھی ذمہ داریاں سنگین ہیں۔

آپ نے فرمایا : ماضی کے بعض ادوار کے بر خلاف موجودہ حکومت میں یونیورسٹی کی سطح پر علمائے کرام کی سرگرمیوں کے لئے بڑا اچھا ماحول فراہم ہے جسے صحیح طور پر استعمال کرکے اس نعمت کا شکر ادا کرنا چاہئے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬