22 July 2010 - 12:30
News ID: 1610
فونت
قائد انقلاب اسلامی:
رسا نیوزایجنسی - قائد انقلاب اسلامی نے سامراجی طاقتوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ان کے پست مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
قائد انقلاب اسلامي کا پيغام

رسا نیوزایجنسی کی رھبر معظم کی خبر رساں سائٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق ، قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے جنوب مشرقی ایران کے شہر زاہدان کی جامع مسجد میں ہونے والی دہشت گردانہ کارروائی کے شہدا کے فاتحے کی مناسبت سے اپنے تعزیتی پیغام میں فرمایا : ان جرائم کی پشتپناہی امریکا، برطانیہ اور صیہونی حکومت کی خفیہ ایجنسیاں کر رہی ہیں۔

آپ نے زور دیکر کہا :اس دہشت گردانہ حملے سے دشمنوں کا مقصد تفرقہ انگیزی اور فرقہ وارانہ فتنہ پھیلانا ہے لیکن اسلامی جمہوریہ ایران عالمی سامراجی طاقتوں کے مہروں کو ان کے مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیگا، چنانچہ مجریہ، مقننہ اور عدلیہ کے تمام متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے کہ ملک کے اتحاد و سلامتی کے دشمنوں سے سختی اور سنجیدگی سے مقابلہ کریں اور انہیں قرار واقعی سزا دیں۔

قائد انقلاب اسلامی کے تعزیتی پیغام کا متن حسب ذیل ہے.

بسم اللہ الرحمن الرحیم

زاہدان میں جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں کے ہاتھوں کچھ مومن و مخلص ہم وطنوں کی مظلومانہ شہادت کا ہفتم آن پہنچا۔ اس خونیں سانحے میں متعصب، وہابی، جرائم پیشہ و گنہگار ہاتھوں نے غیر ملکی خفیہ اداروں کی پشتپناہی اور فتنہ انگیزی کے نتیجے میں ایسے دلوں کو داغدار اور کنبوں کو سوگوار کر دیا جن میں اہل بیت پیغمبر علیھم السلام کی محبت و عقیدت کی ضیاء ہے اور معرفت و توحید کے پرتو سے جنہیں پاکیزگی ملی ہے۔

کورچشم، جاہل و خونخوار متعصب عناصر نے اپنے گمراہ اور تاریکی میں ڈوبے دلوں کو ایسی بد عنوان طاقتوں کے سپرد کر دیا ہے جنہوں نے اسلام اور مسلمین سے اپنی دشمنی بارہا آشکارا کی ہے اور جہاں بھی جب بھی انہیں موقع ملا ہے انہوں نے مسلمانوں سے اپنے بغض و عناد کو برملا کرتے ہوئے اپنی ضرب لگائی ہے۔

اسلامی جمہوریہ سے ان کی دشمنی کی وجہ اس ملک میں پرچم اسلام کا لہرایا جانا اور اسلامی عز و وقار، قوت و اقتدار اور یکجہتی و اتحاد کا دائمی پیغام ہے۔ اس خونیں سانحے اور اس جیسے واقعات میں دشمنوں کا ایک ہدف مسلمانوں کے مابین اختلافات کی آگ بھڑکانا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران، جو دسیوں سال سے غزہ، فلسطین، افغانستان، کشمیر اور دیگر علاقوں میں مظلوم مسلمانوں کا سب سے بڑا اور قابل اعتماد حامی رہا اور ہے ، آج امریکا، صیہونی حکومت اور برطانیہ کے خفیہ اداروں کی خباثت آمیز سازشوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے، تاکہ اسے مذہبی جنگ اور شیعہ سنی نزاع میں الجھا دیا جائے۔

وہ اس بات سے غافل ہیں کہ اسلامی مملکت ایران میں اہل سنت حضرات نے برادران شیعہ کی مانند ہی مقدس اسلامی نظام کے تئیں اپنی وفاداری ثابت کی ہے اور اسلامی جمہوریہ اور وطن عزیز کی حفاظت میں سامراج اور اس کے مہروں کا پامردی کے ساتھ مقابلہ کیا ہے۔

ہمارے خطے میں وحشی و کورچشم دہشت گردی کی پیدائش اور پھیلاؤ بنیادی طور پر امریکا، برطانیہ اور ان کے ریاستی و غیر ریاستی مہروں کی خباثت آمیز پالیسیوں کا نتیجہ ہے چنانچہ تمام مسلمانوں کے لئے واجب ہے کہ اس شوم و نحس شئے کا، جو فساد فی الارض اور خدا سے جنگ کی واضح مصداق ہے، ڈٹ کر مقابلہ کریں۔

ایران اور ہمسایہ ممالک کے تمام اہل سنت فرقوں، جن کے اسلامی عز و وقار کو ان خباثت آمیز پالیسیوں کے ذریعے نشانہ بنایا جا رہا ہے اور بالخصوص ان کے علمائے دین، مفکرین اور یونیورسٹی حلقوں پر سنگین ذمہ داری ہے۔ تمام اسلامی اور عرب ممالک میں شیعہ سنی شخصیات کو چاہئے کہ فرقہ وارانہ دہشت گردی پیدا کرنے اور اس کو تقویت پہنچانے کے پیچھے پنہاں دشمنوں کے گھناؤنے مقاصد سے سب کو آگاہ کریں اور انہیں مذہبی اختلافات کے بھیانک خطرات کی جانب سے، جو اسلام دشمن طاقتوں کی دیرینہ خواہش ہے، ہوشیار کریں۔

اسلامی جمہوریہ ایران بفضل پروردگار اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دیگا کہ عالمی سامراج کے مہرے، وہابیت اور اس جیسے دیگر بہانوں سے مسلمان بھائیوں کے درمیان تفرقہ انگیز کریں۔ متعلقہ حکومتی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ مقننہ، عدلیہ اور مجریہ تینوں کے دائرے میں اپنے فرائض کے مطابق ملک کے اتحاد اور یکجہتی کے ان دشمنوں کا سختی اور پوری سنجیدگی سے مقابلہ کریں اور فتنہ پرور عناصر کو ان کے کیفر کردار تک پہنچائیں۔ با ایمان و پاکیزہ ماہیت کے حامل عوام کو بھی چاہئے کہ اپنی بصیرت و طمانیت کی حفاظت کریں اور ہر غیر دانشمندانہ اقدام سے پرہیز کرتے ہوئے ملک کے عہدہ داروں اور اہلکاروں کے فرائض منصبی کی ادائیگی میں مدد کریں۔

اینجانب زاہدان کے خونیں سانحے کے عزیز شہداء کی ارواح پر، جو ولادت سید الشہدا علیہ آلاف السلام و الثنا کی ولادت کے دن دیدار حق کے لئے چل بسے، درود بھیجتا ہوں اور ان کے عزیز و محترم اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کے لئے صبر و ضبط اور اجر و ثواب الہی کی دعا کرتا ہوں اور زخمیوں کی فوری شفاء کے لئے اللہ تعالی کی بارگاہ میں دست بدعا ہوں۔

والسلام علی عبادالله‌الصالحین و رحمه‌الله و برکاته

سیّد علی‌خامنه‌ای

۲۱ جولائی ۲۰۱۰
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬