22 July 2010 - 13:57
News ID: 1611
فونت
جماعت اسلامی پاکستان :
رسا نیوزایجنسی - جماعت اسلامی کے سربراہ نے مغربی دنیا کے جانب سے حجاب پر پابندی عائد کرنے کو مذہبی تعصب کا مظہربتایا ۔
جماعت اہلسنت کراچي

رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، جماعت اسلامی کراچی کے سربراہ محمد حسین محنتی نے فرانس میں حجاب کی پابندی کے خلاف جماعت اسلامی حلقہ خواتین کراچی کے تحت پریس کلب پر ہونے والے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا : امریکا اور مغربی ممالک افغانستان میں فوجی شکست کا بدلہ مسلمانوں پر ثقافتی اورتہذیبی حملے کے ذریعہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا : مسلم خواتین کے حجاب پر پابندی عائد کر کے دہرے معیار کا ثبوت دیا گیا ہے۔ شخصی آزادی کی بات کرنے والوں کو حجاب پر پابندی زیب نہیں دیتی۔
محمد حسین محنتی نے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہا : مغرب اور امریکا افغانستان میں شکست سے دوچار ہیں اسی لئے اب وہ مسلمانوں پر تہذیبی حملہ کر رہے ہیں۔ مغرب کبھی توہین آمیز خاکے شائع کرتا ہے اور کبھی حجاب پر پابندی عائد کرتا ہے۔

انہوں نے کہا : حجاب پر پابندی عائد کرکے مذہبی تعصب کا مظاہرہ کیا گیا ہے حجاب جبر نہیں اللہ کا حکم اور اسلامی شعائر ہے۔ اقوام متحدہ کے قانون کے مطابق دنیا میں ہر شخص کو اپنےمذہب کے مطابق زندگی گزارنے کی آزادی ہے مگر اس کے باوجود اقوام متحدہ اس زیادتی پر خاموش ہے۔

انہوں نے کہا : پردہ شعائر اسلام ہے اس پر جہاں بھی پابندی لگائی جائے ہم اس کے خلاف احتجاج کریں گے۔ مغرب جوشخصی آزادی کا ڈھونگ رچاتا ہے حجاب کی بات آتی ہے تو اپنے تمام فلسفے بھول جاتا ہے۔

انہوں نے بعض اسلامی ممالک کومغرب کی کاسیہ لیسی کر نے والا بتاتے ہوئے کہا : شام نے فرانس کی پیروی ، مغرب کو خوش کرنے کے لئے پردے پر پابندی کی جو قابل مذمت ہے کیوں کہ مغرب تہذیبی محاذ پر شکست کھا چکا ہے اورپردے پر پابندی بھی مغرب کی شکست کی علامت ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے اس میں موجودہ حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا : پردہ اسلامی تہذیب کی شناخت ہے اس پر پابندی ہماری تہذیب پر حملہ ہے مغربی دنیا مسلسل اسلام دشمنی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

انہوں نے اس نئی پابندی کے اسباب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : مغرب میں خواتین کی بڑی تعداد تیزی اسلام قبول کر رہی ہے اس لئے مغربی دنیا شعائر اسلام پر حملہ کررہی ہے۔

انہوں نے مسلمانوں بیدار ہونےکی تلقین کرتے ہوئےتاکید کی : اگر مسلمان اب بھی بیدارنہ ہوئے تو اسی طرح اسلامی تہذیب پر حملہ ہوتا رہے گا مغرب میں بے لباس ہونا تو شخصی آزادی ہے مگرکوئی حجاب لے لے تو ان کا سیکولرازم خطرے میں پڑ جاتا ہے۔

واضح رہے کہ مظاہرے میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬