24 August 2009 - 14:27
News ID: 170
فونت
تحفہ مبلغ (5 )
خداوند متعال نے قرآن کريم ميں فرمايا:« ادْعُوا رَبَّكُمْ تَضَرُّعًا وَخُفْيَةً إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ _ وَلَا تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ بَعْدَ إِصْلَاحِهَا وَادْعُوهُ خَوْفًا وَطَمَعًا إِنَّ رَحْمَةَ اللَّهِ قَرِيبٌ مِنْ الْمُحْسِنِينَ»1 « وَقَالَ رَبُّكُمْ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ » 2
دعا

مزکورہ ايات بندے کو واضح طور پر دعاء کرنے اور دعاء کي اھميت پر متوجھ کررہي ہيں اوراسرا دعاء کے بعض حصہ سے پردہ اٹھا رہي ہيں ، خداوند متعال واضح طور پر بندوں کو حکم دے رہا ہے کہ اس سے روکر اور چھپ کر فرياد کريں اور جو لوگ اس سےمانگتے ہيں وہ اسکي حاجتيں پوري کرتا ہے اور فرياد رسي کرتا ہے .

 

احاديث ميں مذکور ہےکہ ھم اپني زندگي کي گھٹريوں کو تقسيم کرليں ان ميں سے کچھ حصہ دعاءاور ياد پروردگارسےمخصوص کرليں مرسل اعظم (ص) سے صحف ابراهيم (ص) کے بارے ميں سوال کيا گيا.

تو حضرت نےجواب ميں  فرما يا :  صحف ابراهيم (ص) ميں ايا ہے جب تک عقلمند کے پاس عقل ہے ضروري ہےکہ کچھ وقت  اپنے پروردگار سے راز و نياز کے لئے مخصوص کر ے اورکچھ اپنےاعمال کي حسابرسي کے لئے، اور جو کچھ خداوند نے اس کے حق ميں انجام ديا ہے ، اور کچھ اس کي جلالت سے مستفيد ہونے کے ئے خلوت اختيار کرے.
  

 

امام علي (ع) نےاپني نصيحت ميں مومن کے وقت کو تين حصہ پر تقسيم کيا ہے ان ميں سے ايک حصہ ،  مومن کا اپنے پروردگارسے، راز و نياز کے لئے مخصوص کيا ہے اپ فرماتے ہيں : مومن کے لئے تين وقت ، ايک اپنے پروردگارسے راز و نياز کے لئے ، دوسرے اپني زندگي کے وسائل کي فاھمي کے لئے،

تيسرے حلال کام کے انجام دھي اور خود کو سجنے کے لئے.

 

اسي کلام کے مشابہ حضرت امام کاظم عليہ السلام کا بھي سخن ہے کہ اپ نے فرمايا : اوقات کو چار حصوںميں تقسيم کرلو: کچھ اپنے خداوند سے راز و نياز کے لئے ، کچھ کار ومعاش کے لئے، کچھ اپنے گھروالوں اور مورد اعتماد احباب کے لئے جو تمھارے عيوب تم سے کہتے ہيں اور تمھارےمخلص ہيں

 ، کچھ حلال چيزوں سے استفادے کے لئے(5).

 

ان دو حديثوں سے يہ حاصل ہوتا ہے کہ دعاء کے سلسلے ميں اھتمام اور نظم معصوم  اماموں کي خواھش ہے ، يعني مومن ايک نظ?م کے ساتھ اپنے خداکي بارگاہ ميں حاضر ہو اور دعاء پہ روز مرہ کے امور کي طرح توجہ کرے ، اسے ھرگز فراموش نہ کرے.

 

شب معراج  ميں جو کچھ بھي پيغمبر اسلام کے پيش ايا اس سلسلے ميں معصومين سے احاديث زيادہ ہيں ، اس شب پيغمبر اسلام کو بھت زيادہ غيب کي باتوں سے اگاہ کيا گيا ، من جملہ ان ميں سے دروازہ دوزخ پر لکھا ہوا جملے کو اپ نے ديکھا :«... ادعوا الله قبل ان يردوا عليه و لا تقدرون علي ذالک6؛ خدا سے مانگو اس سے پہلے کہ اس ڈال ديے جاو اور پہر اس پر قادر نہ ہو.

 جي ہاں دعاء کي يہي حيثيت اور قيمت ہے ، جوعمر کے تمام ہونےسے پہلے ادا ہو مومن اس پر متوجہ ہوجائے.

 

 

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

1. احزاب/ 55 و56

2. غافر/ 60

3. صدوق، الخصال، ص525،ح13

4. نهج البلاغه ، حکمت 390؛ تحف العقول، ص203

5. تحف العقول، ص409؛ بحار الانوار، ج78، ص346، ح4

6. الفضائل، ص130 عن ابن مسعود؛ بحارالنوار، ج8،ص145،ح67ي /701

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬