01 September 2009 - 17:48
News ID: 206
فونت
آیت الله مکارم شیرازی نے دوبارہ تاکید کی :
رسا نیوز ایجنسی - حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے رسم الخط عثمان طه میں پائے جانے والے کچھ غلطیوں کو دنیائے اسلام کے علماء کو اس رسم الخط کی تصحیح کرنے کی تاکید کی ۔
آيت الله مکارم شيرازي

 

رسا نیوز ایجنسی کے خبرنگار کے رپورٹ کے مطابق ، مراجع تقلید عظام حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی حرم حضرت معصومه‌(س) میں رمضان کے مبارک مہینہ کے دسویں روز روزہ داروں اور نمازیوں کے درمیان رسم الخط عثمان طه کے سلسلہ میں ہوئے ایک سوال کے جواب میں کہا : کچھ لوگوں نے سوال کیا ہے کہ رسم الخط عثمان طه میں غلطیاں ہیں اور اس کا پڑھنا روزہ کو باطل کرتا ہے حالانکہ یہ مطلب صحیح نہی ہے ۔


انہوں نے فرمایا :قران جس وقت سے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر نازل ہوا ابھی تک ایک ہی شکل میں ہے اور کبھی اس میں تبدیلی اور تغیر واقع نہی ہوا ہے ؛ لیکن کچھ قرآن کے رسم الخط اس طرح سے ہیں کہ مومنین قرآن کی تلاوت کے وقت  بعض قرآنی کلمات کا غلط تلفظ کرتے ہیں ۔ 

اس مرجع تقلید نے اظہار کیا : یہاں تک کہ قرآن میں چھ قسم کی غلط رسم ‌الخط پایا جاتا ہے اور ضرورت ہے کہ اس رسم الخط کو علمای اسلام صحیح کریں تا کہ مومنین قرآن کے تلاوت کے وقت بعض قرآنی کلمات کا غلط تلفظ نہ کریں ۔

انہوں نے تاکید کیا : کچھ قرآن کے رسم الخط کے غلط ہونے پر قرآن کی تلاوت کے وقت  بعض قرآنی کلمات کا غلط تلفظ کرتے ہیں تو اس سے ھرگز ان کا روزہ باطل نہی ہوتا ہے اس سے آئمہ اور خدا پر جھوٹ نسبت دینا نہی کہا جا سکتا ہے ۔


حضرت آیت الله مکارم شیرازی سوره کهف کے تفسیر کو جاری رکھتے ہوئے کلمه ان شاء الله کے سلسلہ میں خاص کر کہا : ان چیزوں کو مد نظر رکھتے ہوئے جو قرآن کریم نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے خطاب کیا ہے کہ انسان جو بھی کام انجام دینا چاہے ضروری ہے کہ وہ کام مشیت الهی کے مطابق ہو ۔

انہوں نے بیان کیا : ھر کام کو انجام دینے سے پہلے اس کے کچھ مقدمات کی ضرورت پڑتی ہے کہ اس کے کچھ مقدمات انسان کے ہاتھوں سے انجام پاتا ہے اور بہت سارے اس کے مقدمات خداوند عالم کی طرف سے تحقق پذیر ہوتا ہے اسی وجہ سے انسان جس وقت بھی کام کے انجام دینے کے لیئے جائے تو اس کام میں مشیت الهی کا بھی خیال رکھے ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬