15 November 2010 - 15:27
News ID: 2086
فونت
حجاج کرام کے نام قائد انقلاب اسلامي کا پيغام ؛
رسا نيوز ايجنسي ـ قائد انقلاب اسلامي نے اپنے پيغام ميں حجاج کرام کے عظيم گروہ سے تاکيد کي : آج کي دنيا ميں اسلامي بيداري کي بڑھتي ہوئي لہر وہ حقيقت ہے جو امت اسلاميہ کو ايک اچھے کل کي نويد سنا رہي ہے ?
 قائد انقلاب اسلامي

رسا نيوز ايجنسي کا قائد انقلاب اسلامي کے خبر رساں سائيٹ سے منقول رپورٹ کے مطابق حجاج کرام کے نام قائد انقلاب اسلامي کا پيغام اس طرح ہے ?

بسم اللہ الرّحمن الرّحيم

" والحمدللہ رب العالمين و صلي اللہ علي سيدنا محمد المصطفي و آلہ الطيبين و صحبہ المنتجبين "

شروع کرتا ہوں خدا کے نام سے جو بڑا مہربان و رحيم ہے اور تمام حمد و ستائش اس اللہ سے مخصوص ہے جو تمام عالمين کا پروردگار ہے اور اللہ کي جانب سے صلوات و سلام ہو ہمارے سيد وسردار حضرت محمد مصطفي اور ان کي پاکيزہ آل پر اور ان کے منتخب اصحاب پر ?

کعبہ اتحاد و عزت کا راز، توحيد و معنويت کي نشاني ، حج کے موسم ميں اميد و اشتياق سے معمور دلوں کا ميزبان ہے جو رب جليل کي دعوت پر جواب ديتے اور لبيک کہتے سراسر عالم سے بھاگتے ہوئے آئے ہيں ؛ امت اسلاميہ اس وقت اپني وسعت و گوناگوني اور ايماني گہرائي کي چني ہوئي تصوير، جو اس دين حنيف کے پيرووں کے دل پر حکمراں ہے اپنے بھيجے ہوئے افراد کي نگاہوں سے، جو دنيا کے چاروں گوشوں سے يہاں اکٹھا ہوئے ہيں مشاہدہ کرسکتي ہے اور اس عظيم و بے نظير سرمائے کو صحيح طور پر پہچان سکتي ہے?

يہ اپني تجديد شناسي ميں مدد کرتي ہے کہ ہم مسلمانوں کو آج کل کي دنيا ميں اپنے مناسب مقام کا علم ہوسکے اور ہم اس سمت ميں اپنے قدم بڑھائيں?

آج کي دنيا ميں اسلامي بيداري کي بڑھتي ہوئي لہر وہ حقيقت ہے جو امت اسلاميہ کو ايک اچھے کل کي نويد سنا رہي ہے ، تين دہائي قبل سے جب اسلامي انقلاب کي کاميابي اور اسلامي جمہوري نظام کي تشکيل کے ساتھ يہ قوي و مقتدر موج شروع ہوئي ہے ہماري يہ عظيم امت کسي توقف کے بغير ترقي کي طرف گامزن ہے اس نے اپني راہ سے تمام رکاوٹيں برطرف کرکے کئي مورچوں کو فتح کرليا ہے بڑي طاقتوں کي دشمني کے طريق? کار اور زيادہ پيچيدہ ہوجانے کے باعث بھاري اخراجات کے ساتھ جو کوشش وہ اسلام سے مقابلے کے لئے کررہے ہيں وہ بھي ان ہي ترقيوں کي وجہ سے ہے ، اسلام ہراسي کو ہوا دينے کي راہ ميں دشمن کے وسيع پروپيگنڈے، اسلامي فرقوں کے درميان اختلاف پيدا کرنے اور فرقہ وارانہ تعصبات کو برانگيختہ کرنے کے لئے جلد بازي کي حرکتيں، اہلسنت کے لئے شيعوں سے اور شيعوں کے لئے اہلسنت سے جھوٹي دشمن تراشياں، مسلمان حکومتوں کے درميان تفرقہ افگني اور اختلافات کو بڑھا وا ديکر اسے دشمنيوں ميں تبديل کرنے اور ناقابل حل جھگڑے بنادينے کي کوششيں اور جوانوں کے درميان برائي اور بدتہذيبي پھيلانے کے لئے اطلاع رساني اور خفيہ کارکردگي کے سرکاري و غير سرکاري اداروں سے استفادہ يہ تمام کے تمام سراسيمگي اور آشفتہ وري کے ردعمل ، بيداري اور عزت و آزادي کي طرف امت اسلاميہ کي متين و سنجيدہ حرکت اور محکم و استوار اقدامات سے مقابلے کے لئے ہي ديکھنے ميں آرہے ہيں ?
آج تيس سال پہلے کے برخلاف ، صيہوني حکومت کوئي ناقابل شکست ہيولي نہيں رہ گئي ہے? دو دہائي پہلے کے برخلاف امريکہ اور مغرب، مشرق وسطي کے سلسلے ميں بے چون و چرا فيصلے کرنے والي قوتيں نہيں ہيں، دس سال پہلے کے برخلاف ايٹمي ٹيکنالوجي اور دوسري پيچيدہ قسم کي ٹيکنالوجياں علاقے کي مسلمان ملتوں کے لئے ان کي دسترس سے دور کوئي افسانوي چيز شمار نہيں ہوتيں؛ آج ملت فلسطين استقامت کي چيمپئن ہے ، ملت لبنان، اکيلے ہي صيہوني حکومت کي کھوکلي ہيبت کو چکنا چور کردينے والي تينتيس روزہ جنگ کي فاتح ہے اور ملت ايران بلند و بالا چوٹيوں کي طرف گامزن علمدار و خط شکن ہے ?

آج امريکہ سب سے بڑي قوت! خود کو اسلامي علاقے کا کمانڈر سمجھنے والا، صيہوني حکومت کا اصل پشتپناہ اپنے آپ کو اس دلدل ميں گرفتار پارہا ہے جو اس نے خود افغانستان ميں تيار کياہے ؛ عراق ميں ، ان تمام جرائم کے ساتھ جو اس نے اس ملک کے لوگوں پر کئے ہيں ، کنارے لگنے کے قريب پہنچ چکا ہے ؛ مصيبت زدہ پاکستان ميں ہميشہ سے زيادہ نفرت کي نگاہ سے ديکھا جارہا ہے ؛ آج اسلام مخالف مورچہ جو دو صديوں تک اسلامي ملتوں اور حکومتوں پر ظالمانہ حکم چلاتا چلا آرہا تھا اور ان کے ذخيروں کو لوٹ کھسوٹ رہا تھا اپنے اثر و رسوخ کے زوال کے ساتھ اپنے خلاف مسلمان ملتوں کي دليرانہ ايستادگي واستقامت کا شاہد اور نظارہ گر ہے ?

اور اس کے بالمقابل اسلامي بيداري کي تحريک روز افزوں گہري ہوتي اور پھيلتي جارہي ہے ان اميد افزا بشارت کے حامل حالات ميں مسلمان ملتوں کو چاہئے کہ ايک طرف: ہميشہ سے زيادہ مطمئن ہوکر اپنے منظور نظر مستقبل کي طرف قدم بڑھائيں اور دوسري طرف ہميشہ سے زيادہ اپني عبرتوں اور سبقوں کي طرف سے ہوشيار و خبردار رہيں ؛ يہ عمومي خطاب بلاشبہ دوسروں سے زيادہ ديني عالموں، سياسي ليڈروں ، روشن فکروں اور جوانوں کو متعھد اور وفادار ديکھنا چاہتي ہے اور ان سے مجاہدت اور پيش قدمي کا مطالبہ کرتي ہے ?
قرآن کريم آج بھي بالکل واضح الفاظ ميں ہم سے مخاطب ہے :

کنتم خير امّ? اخرجت للنّاس تامرون بالمعروف و تنھون عن المنکر و تؤمنون باللہ ( آل عمران/ 110)

( تم بہترين امت ہو جسے لوگوں کے لئے نماياں کيا گيا ہے تم لوگوں کو اچھائي کا حکم ديتے ہو اور برائيوں سے روکتے ہو اور اللہ پر ايمان رکھتے ہو )

اس عزت آفريں خطاب ميں امت اسلاميہ کو پوري بشريت کے لئے ايک وجود قراردياگيا ہے اور اس امت کي پيدائش کا مقصد، انسان کي نجات اور انسان کي بھلائي ہے ?ان کا ايک بڑا فريضہ بھي اچھائي کا حکم دينا برائي سے منع کرنا اور خدا پر پکا ايمان رکھنا ہے ?کوئي اچھائي (معروف) بڑي شيطاني طاقتوں کے چنگلوں سے ملتوں کي نجات سے بڑھ کر اور کوئي برائي (منکر) بڑي طاقتوں کي غلامي اور ان کے ساتھ وابستگي سے بدتر نہيں ہے ? آج فلسطين کي ملت اور غزہ ميں محصور کردئے جانے والوں کي امداد، افغانستان ، پاکستان ، عراق ، اور کشمير کي ملتوں کے ساتھ ہمدردي اور ہمراہي ، امريکہ اور صيہوني حکومت کي زيادتيوں کے خلاف مجاہدت اور استقامت ، مسلمانوں کے درميان اتحاد و يکجہتي کي پاسباني اور اس اتحاد کو چوٹ پہنچانے والي بکي ہوئي زبانوں اور کثيف و آلودہ ہاتھوں سے پيکار اور تمام اسلامي حلقوں ميں مسلمان جوانوں کے درميان احساس ذمہ داري اور دينداري و بيداري کي ترويج و فروغ، بہت بڑے فرائض ہں جو خواص امت سے تعلق رکھتے ہيں ?

حج کا پرشکوہ منظر، ان فرائض کي انجام دہي کے لئے زمين ہموار ہونے کي نشان دہي کرتا اور ہم کو دوگني کوشش اور چوگني ہمت و محنت کي دعوت ديتا ہے ?

والسلام عليکم و رحم? اللہ
سيد علي حسيني خامنہ اي
يکم ذي الحج? الحرام 1431 ہجري
 8 / 9 / 2010
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬