08 January 2011 - 20:42
News ID: 2266
فونت
مقتدي صدر نے حکومت کي مدد کرنے کي تاکيد کے ساتھ :
رسا نيوز ايجنسي ـ صدر تحريک کے سربراہ نے غاصبوں کو عراق کي سر زمين سے نکالنے کي تاکيد کي کہ ھر صورت ميں ھر طريقہ سے غاصبوں کا مقابلہ کرينگے ?
حجت الاسلام سيد مقتدي صدر

رسا نيوز ايجنسي کے رپورٹ کے مطابق عراق ميں صدر تحريک کے سربراہ حجت الاسلام سيد مقتدي صدر نے اپني تعليم کو جاري رکھنے کي بنا پر تين سال سے اپنے ملک سے دور تھے اور گذشتہ ھفتہ عراق لوٹ ا?ئے ا?ج صبح نجف اشرف ميں اس تحرک سے منسلک ھزاروں لوگوں کے درميان نئي حکومت کي مدد و کمک کرنے کي تاکيد کي اور کہا : حکومت کي کارکردگي مختلف ميدان ميں ہوني چاہيئے خاص کر حفاظتي و سلامتي کے ساتھ ساتھ عوام کي ضرورتوں کو فورا پوري کي جاني چا ہيئے اور حکومت عوام کي خدمت کي کوشش ميں اس خير عمل ميں مشغول رہے گي تو ميں بھي ان کے ساتھ رہونگا اور اگر ايسا نہي ہوا تو حکومت کي اصلاح کرني پڑيگي ?

انہوں نے عراق کي سر زمين سے غاصبوں کو فورا نکالنے کا مطالبہ کيا ہے اور وضاحت کي : ھم کوگ مختلف طريقہ سے غاصبوں سے مقابلہ کو جاري رکھينگے اور ھم لوگوں کا ھدف اور مقصد فقط غاصبين ہيں اور اس سے عراقي عوام کو کوئي نقصان نہي پہونچےگا ?

سيد مقتدي صدر نے تاکيد کي : عراق ميں قبضہ بہت ہو گيا اور حکومت نے اس کے پہلے وعدہ کيا تھا کہ غاصبين کو ملک سے باھر کرنگے وہ اپنے قول پہ عمل کريں اور غيروں کو باھر نکالنے کے مقدمات کو انجام ديں ?

صدر تحريک کے صدر نے حکومت سے بي گناہ قيدي کو ا?زاد کرنے کي دعوت دي اور اظہار خيال کيا : حکومت کو چاہيئے ان لوگوں کو جن پر صرف غاصبوں کو بھگانے کے لئے مقاومت کا اتھام ہے ان کو ا?زاد کريں ?

انہوں نے حفاظتي سربراہ و ذمہ داروں کے قتل کي مذمت کي اور بيان کيا : عراقي عوام متحد قوم ہے اور ايک دوسرے کے ساتھ برادري و ميل و محبت کے علاوہ کوئي اور راستہ نہي رکھتے ہيں اور ملک ميں کينہ و نفرت کو قبول نہي کرتے ?

حجت الاسلام صدر نے اپنے بيان کو جاري رکھتے ہوئے کہا : عراق ميں ہوئے دھشت گردانہ قتل کي مذمت کرتے ہيں اور سب لوگ ايک دوسرے کے ساتھ مل کر ملک کي سلامتي کو واپس لوٹائيں ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬