17 January 2011 - 19:05
News ID: 2309
فونت
آيت الله جوادي آملي :
رسا نيوز ايجنسي ـ حضرت آيت‌الله جوادي آملي نے اسلامي جمہوريہ ايران کي حکومت پر پابندي کي طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کيا : اس فکر ميں نہ رہيں کہ ھم لوگوں پر پابندي لگا دي گئي ہے يہ سياستدار کر رہے ہيں کہ ان کي تعداد بھي کم ہے اور وہ بدنام بھي ہيں ?
آيت الله جوادي آملي

رسا نيوز ايجنسي کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق حضرت آيت الله عبدالله جوادي آملي نے تھران صوبہ کے حوزہ علميہ کے اعلي کونسل کے ممبر سے اظہار کيا : وہ دين کے جس نے حصول علم کي تاکيد کرتا ہے ھم لوگوں کو بتا چکا ہے کہ کن چيزوں کو پڑھنا چاہيئے ?

انہوں نے پيغمبر اکرم صلي اللہ عليہ و ا?لہ وسلم کے اس رويت کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ انہوں نے فرمايا « اطَـلَبُ الْعِلْمِ فَريضَةٌ» وضاحت کي : علم کو حاصل کرنا فريضہ ہے اور اس کا وقت کم سے کم ايک صدي اور اس کي جگہ عالم سے ماوراء بھي ہے ?

حوزہ علميہ قم کے مشہور استاد نے تاکيد کي : پيغمبر اکرم صلي اللہ عليہ و ا?لہ وسلم اور امام جعفر صادق عليه السلام نے رسمي طور پر فرمايا «انما العلم ثلاثه آيةٌ محکمه سنةٌ قائمه فريضةٌ عادله» ليکن حاليہ کے ا?خر سال ميں جو رواج پا يا ہے، آيهٌ المحکمه فقه الاصول، سنهٌ القائمه فقه الاصول و فريضهٌ العادله فقه الاصول ہے ?

قرا?ن کريم کے بزرگ مفسر نے اسلامي جمہوريہ ايران کي حکومت پر پابندي کي طرف اشارہ کرتے ہوئے اظہار کيا : اس فکر ميں نہ رہيں کہ ھم لوگوں پر پابندي لگا دي گئي ہے يہ سياستدار کر رہے ہيں کہ ان کي تعداد بھي کم ہے اور وہ بدنام بھي ہيں ?

انہوں نے اس نکتہ کي طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ممالک کو مفکرين ادارہ کرتے ہيں وضاحت کي : مفکرين اور علماء اگر جان جائيں کہ يہاں کے حالات کيا ہيں تو شوق و رغبت و رجحانات رکھينگے اور اس طرح نہي ہے کہ اپنے سياست دانوں کي بات کو قبول کرينگے ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬