26 February 2011 - 13:21
News ID: 2444
فونت
قائد انقلاب اسلامي :
رسا نيوز ايجنسي ـ قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے آج ملک کے حکام، اسلامي ممالک کے سفيروں اور مختلف عوامي طبقات کے اجتماع سے خطاب ميں کہا : علاقے کي قوموں کے مسائل اور مشکلات کا حل ملکوں اور قوموں کے مستقبل کو شيطان بزرگ امريکہ کي دست برد سے محفوظ رکھنے کي صورت ميں ہي ممکن ہے?
قائد انقلاب اسلامي

رسا نيوز ايجنسي کا قائد انقلاب اسلامي خبر رساں سائيٹ سے منقول رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے آج ملک کے حکام، اسلامي ممالک کے سفيروں اور مختلف عوامي طبقات کے اجتماع سے خطاب ميں پيغمبر اسلام حضرت محمد مصطفي صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم اور فرزند رسول حضرت امام جعفر صادق عليہ السلام کے يوم ولادت با سعادت کي مبارکباد پيش کي اور علاقے کي بعض قوموں ميں پيدا ہونے والي بيداري کو اسلام اور پيغمبر اسلام کے حيات بخش خورشيد سے بہرہ مند ہونے کي انساني لياقت بڑھنے کي علامت قرار ديا?

آپ نے فرمايا کہ علاقے کي قوموں کے مسائل اور مشکلات کا حل ملکوں اور قوموں کے مستقبل کو شيطان بزرگ امريکہ کي دست برد سے محفوظ رکھنے کي صورت ميں ہي ممکن ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے نبي اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي ولادت با سعادت کو انساني زندگي کي درخشاں صبح سے تعبير کيا اور فرمايا کہ زمانہ گزرنے کے ساتھ جيسے جيسے انسان کا شعور و ادراک عميق سے عميق تر اور اس کي صلاحيتيں کامل تر ہوں گي انساني معاشروں کي تقدير اور مستقبل کے سلسلے ميں بعثت پيغمبر اسلام کي سعادت بخش برکتيں اتني ہي زيادہ آشکارا ہونگي?

چنانچہ آج علاقے ميں اس حقيقت کي علامات کا بخوبي مشاہدہ کيا جا سکتا ہے? قائد انقلاب اسلامي نےعلاقے کے بعض ممالک منجملہ مصر اور تيونس ميں نظر آنے والي اسلامي بيداري کو تحقير، تاريکي اور مظالم سے قوموں کا پيمانہ صبر لبريز ہو جانے اور اس سے نجات حاصل کرنے کے لئے ان کے اقدامات کي علامت قرار ديا?

آپ نے فرمايا کہ ملکوں کے سياسي، اقتصادي، ثقافتي اور سماجي امور ميں استکباري طاقتوں اور ان ميں سر فہرست امريکہ کي مداخلتوں اور تسلط پسندي سے قوموں کا پيمانہ صبر لبريز ہو گيا اور انہوں نے راہ حل کي تلاش شروع کر دي ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے مغربي ممالک ميں بھي عوام کي قابل لحاظ تعداد کي مادہ پرستانہ مکتب فکر سے بيزاري کا ذکر کرتے ہوئے فرمايا کہ اگر مسلمان اپني رفتار و گفتار سے اسلام کو صحيح طور پر دنيا ميں متعارف کرانے ميں کامياب ہو جائيں تو يقيني طور پر اسلام کي جانب عمومي رجحان دنيا پر چھا جائيگا? لہذا اس نکتے کي بنياد پر اپني فکر اور عملي زندگي کي اصلاح کي مسلمانوں کي ذمہ داري اور بھي بڑھ جاتي ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے استکباري طاقتوں سے بيزاري کو علاقے کي بعض قوموں ميں پيدا ہونے والي بيداري کا اوليں نتيجہ قرار ديا اور فرمايا کہ امريکي خود کو اس عظيم تحريک کي زد سے دور رکھنے کي بڑي کوششيں کر رہے ہيں ليکن انہيں کاميابي نہيں مل سکتي کيونکہ قوموں کو معلوم ہو چکا ہے کہ امريکہ اور اس کے مہروں کي پاليسياں قوموں کي تحقير اور ان کے باہمي اختلافات و تفرقے کي بنيادي وجہ ہيں لہذا مسلمانوں کي مشکلات کا حل علاقے سے امريکہ کي بساط لپيٹ دئے جانے ميں مضمر ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے قوموں اور حکومتوں کے مابين شگاف اور خليج کو امريکہ کي مشرق وسطي اسٹريٹيجي کي دين قرار ديا اور فرمايا کہ ميدان عمل ميں قوموں کي موجودگي جابر طاقتوں کے خنجر کو کند کر ديتي ہے اور اگر حکومتيں قوموں کي خواہشات کے مطابق عمل شروع کر ديں تو امريکہ يا کوئي بھي توسيع پسند طاقت ان پر اپني مرضي مسلط نہيں کر سکتي?

قائد انقلاب اسلامي نے جعلي صيہوني حکومت کو ايک سرطان اور علاقے ميں متعدد سياسي و اقتصادي "بيماريوں اور بلاؤں" کي جڑ قرار ديا اور فرمايا کہ اس جنگ افروز اور تفرقہ انگيز سرطان کو باقي رکھنے کے لئے سامراج جي توڑ کوششيں کر رہا ہے ليکن اس سرطان سے علاقے کے عوام کي نفرت اس وقت بالکل آشکارا ہو چکي ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے علاقے ميں روز افزوں اسلامي بيداري کي لہر کو صحيح سمت ميں آگے لے جانے کے تعلق سے علمائے دين، سياسي اور علمي ہستيوں کي ذمہ داري کو بہت اہم قرار ديا اور فرمايا کہ علاقے کے ملکوں کي ذمہ دار شخصيتوں کو چاہئے کہ سامراج کو کسي بھي حربے کے ذريعے عوامي قيام کو يرغمال بنانے اور قوموں کي عظيم تحريک کو سبوتاژ کرنے کا موقعہ نہ ديں?

قائد انقلاب اسلامي نے اسلامي بيداري کي تحريک کي حفاظت اور صحيح سمت ميں رہنمائي کو علاقے اور امت مسلمہ کے تابناک مستقبل کي تمہيد قرار ديا?

قائد انقلاب اسلامي نے ڈيڑھ ارب مسلمانوں کي تعداد، ان کے پاس موجود بيکراں ذخائر اور ان کے خاص جغرافيائي محل وقوع کي اہميت کي جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمايا کہ مسلم امہ کي موجودہ حالت ميں تبديلي لانا چاہئے اور انشاء اللہ فضل پروردگار اور اسلام کي برکتوں سے يہ تغير مستقبل قريب ميں رونما ہونے والا ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے قرآني آيات کي روشني ميں اللہ تعالي پر توکل اور اس کي بارگاہ ميں خضوع وخشوع، برادران ديني سے ہمدردي اور سامرجي و استبدادي طاقتوں کے خلاف پائيداري و استقامت کو مسلم انسان اور اسلامي معاشرے کا خاصہ قرار ديا اور فرمايا کہ ملت ايران توفيق خداوندي سے اس سعادت بخش راستے پر گامزن ہے اور دوسري مسلمان قوميں بھي رفتہ رفتہ اسي سمت ميں قدم بڑھا رہي ہيں? چنانچہ وعدہ الہي "و العاقب? للمتقين" پورا ہوکر رہے گا?

صدر مملکت ڈاکٹر محمود احمدي نژاد نے بھي اس اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پيغمبر کے صبر و استقامت، عبادت خداوندي و عوام دوستي، انصاف پسندي و مظلوم نوازي اور عزت و کرامت کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ کي تعليمات دنيا کا نصب العين اور عمومي مطالبہ بن چکي ہيں?

انہوں نے کہا کہ سامراجي طاقتوں کے پيچيدہ منصوبوں کے باوجود قوموں ميں بيداري اور انبياء کے راستے پر چلنے کي رغبت پيدا ہو رہي ہے اور اسلامي جمہوريہ، مصلح عالم کي حکومت کے قيام کي الہي دعوت کي بلند آواز ہے?

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬