12 September 2009 - 18:04
News ID: 268
فونت
آیت الله مصباح یزدی:
رسا نیوز ایجنسی - آیت الله مصباح یزدی نے حصول علم اور اس علم پر عمل کرنے کو حقیقی و واقعی شیعوں کے صفات میں بتاتے ہوئے کہا : روایات میں آیا ہے کہ اگر کوئی علم حاصل کرتا ہے اور اس علم کے ذریعہ سے ھدایت حاصل نہی کرتا ہے تو وہ علم سوائے خدا سے دوری کے علاوی کوئی اور فائدہ اس کو نہی پہونچا سکتا ۔
آيت الله مصباح يزدي

 

رسا نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے رپورٹ کے مطابق ، اداری تعلیم و تحقیق (موسسه آموزشی و پژوهشی) امام خمینی (ره) کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے متقین کی صفات کے بیان کو آگے بڑھاتے ہوئے گذشته شب کہا : شیعہ کی ایک خاص پہچان علم اور اس پر عمل کرنا ہے ، اس معنی میں کہ واقعی شیعہ جو علم حاصل کرتا ہے اس پر عمل کرتا ہے ۔


انہوں نے فرمایا : علم کی ایک خاصیت یہ ہے کہ اس پر عمل نہی کرنے کی صورت میں وہ انسان کے روح سے نکل جاتا ہے ۔ یہ اس حالت میں ہے کہ خدا وند نے وعدہ دیا ہے کہ اگر انسان جو کچھ حاصل کرتا ہے اس پر خود عمل کرتا ہے تو وہ چیزیں جس کا علم اس کو نہی ہے خدا اس کو بھی اس کے لئے ظاہر کرتا ہے ۔ 


حوزه علمیه قم کے استاد نے شهر مقدس قم کے حسینیه امام خمینی (ره) میں گفتگو کرتے ہوئے غیر خدا کے لئے علم حاصل کرنے کی چاہت پر تنقید کی اور کہا : بعض لوگ علم صرف لوگوں سے مجادلہ اور مقابلہ کرنے کی چاہت میں حاصل کرتے ہیں ۔ اور کچھ لوگ علماء کے مقابلہ میں اپنی خودنمائی کا اظہار کرنے کے لئے علم حاصل کرتے ہیں ۔ ان تمام میں سب سے بدترین وہ لوگ ہیں جو علوم دین حاصل کرتے ہیں اس لئے کہ دنیا کے حصول کے لئے اس کو وسیلہ بنائیں ۔ اس صورت میں وہ شخص اپنے نفس کی پیروی کرتا ہے ، شیطان کی پیروی کرتا ہے اور اس کا علم اس کو خدا سے دور ہونے کا سبب ہوتا ہے ۔ 


انہوں نے کہا : غیر دینی علوم کا حصول جیسے ڈاکٹری ، انجینیرنگ دنیاوی مقام کے لئے ہو تو کوئی خاص بات نہی ہے حالانکہ اگر کوئی اس علم کے حصول میں بھی خلوص اور الہی نیت رکھتا ہو تو اس علم کا حاصل کرنا عبادت ہے ، اور دوسری صورت میں یہ ایک قسم کا تجارت ہوگا۔  

آیت الله مصباح یزدی نے علماء دین کی سیرت کو بیان کرتے ہوئے کہا : علمائے واقعی اپنے علم پر عمل کرتے ہیں ۔ دینی علوم کا لازمہ اس پر عمل کرنا ہے ۔ کیونکہ تمام احکام علم دین میں ہے اس کے با وجود اس پر عمل نہ کرنا حاصل کئے ہوئے نعمت کا کفران و نا شکری کرنا ہے اور اس نعمت کے ناشکری کا پہلا عذاب یہ ہے کہ خدا وند انسان کو اس علم سے محروم کر دیتا ہے ۔


انہوں نے کہا : خدا وند حضرت داوود علیہ السلام سے فرماتا ہے « دنیا پرست عالم کو اپنے اور میرے درمیان واسطہ نہ بنانا کیونکہ یہ لوگ اس راہ زن کی طرح ہیں جو میرے اور میرے بندہ کے درمیان فاصلہ زیادہ کر دیتے ہیں اس علماء کے گروہ کا پہلا عذاب یہ ہے کہ خود سے مناجات کرنے کی شیرینی ان لوگوں سے لیا کرتے ہیں ۔


حوزه علمیه قم میں علوم عقلی کے استاد نے اپنے تقریر کے آخر میں شیعہ علماء کی سیرت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ شیعہ علماء اپنے علم کے عامل تھے ۔ جیسے کہ آیت الله میانجی جو چیز دوسروں کو کہتے تھی پہلے خود اس پر عمل کئے ہوتے تھے ۔ 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬