08 May 2011 - 17:41
News ID: 2744
فونت
حجت الاسلام راجہ ناصرعباس :
رسا نيوزايجنسي – پاکستان کے معروف شيعہ عالم دين ، حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفري نے امريکي فورسز کے ہاتھوں پاکستاني سرزمين پر لشکر کشي کو قوي آزادي اور خود مختاري پر کاري ضرب لگانے کے مترادف جانا ?
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفري


رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق ، مجلس وحدت مسلمين پاکستان کے مرکزي جنرل سيکرٹري حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفري نے ايک تحريري بيان ميں امريکا کے خود سرانہ رويہ کي شديد مذمت کي ?

ايم دبليو ايم کے مرکزي سربراہ نے غير ملکي مسلح افواج کے مسلسل ڈيڑھ گھنٹہ تک پاکستان کے اہم ترين تربيتي مرکز سے ملحقہ علاقہ ميں اپريشن ميں مصروف رہنے پر شديد تنقيد کرتے ہوئے کہا : اس اقدامات پرمجلس وحدت مسلمين سراپائے احتجاج ہے اور اس حوالے سے پاکستاني حکمرانوں کے مجرمانہ کردار کي بھرپور مذمت کرتي ہے ?

انہوں نے اس سلسلے ميں تعجب کا اظھار کرتے ہوئے کہ ہمارے حکمرانو ں اور سيکورٹي اداروں کو کانوں کان خبر تک نہ ہوئي کہا : اگر حکمرانوں کي اس مجرمانہ غفلت اور کوتاہي پر بھي پاکستاني عوام خاموش رہے تو آئندہ کوئي بھي جارحيت پسند ملک کسي بھي وقت سرزمين وطن پر شب خون مار سکتا ہے ?

حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفري نے موجودہ حالات ميں پاکستان کو امريکي تسلط اور پاليسيوں سے آزاد کرايا جانے پہ زور ديتے ہوئے کہا : تمام حکمرانوں پر لازم ہے کہ وہ موجودہ صورت حال ميں اپني پوزيشن واضح کريں کہ وہ امريکہ کے ساتھ ہيں يا پاکستاني عوام کے ترجمان ہيں ?

انہوں نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ شيطان صفت امريکہ صرف اپنے مقاصد کے حصول تک ہي کسي ملک کا ساتھ ديتا ہے اور مفادات حاصل کرنے کے بعد اسي ملک کو تباہ و برباد کرنے پر تل جاتا ہے کہا : ستم ظريفي يہ ہے کہ ہمارے مطلب پرست حکمران امريکہ کي غلامي ميں اتنا آگے بڑھ چکے ہيں کہ انہيں امريکہ کے ہاتھوں انجام پائے ڈرون حملے ميں مارے جانے والے پاکستانيوں کا خون بھي نظر نہيں آتا ?

مجلس وحدت مسلمين پاکستان کے مرکزي جنرل سيکرٹري نے کہتے ہوئے کہ اگرحکمرانوں کو ملک و قوم کي عزت و وقار کا ذرہ برابر بھي احساس ہے تو انہيں امريکہ سے دوستي کا ناطہ توڑنا ہو گا تاکيد کي : عوام کا پيمانہ صبر لبريز ہونے کو ہے يقينا عوامي احتجاج کي لہر ان حکمرانوں کے اقتدار کو خس و خاشاک کي طرح بہا لے جائے گي?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬