12 June 2011 - 18:55
News ID: 2881
فونت
مصري شيعہ دانشور :
رسا نيوزايجنسي - مصري شيعہ دانشور نے امريکہ اورصيہونيت کو مسلمانوں سے صرف مسلکي جنگ ميں کامياب بتايا ?
احمد راسم النفيس

رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ مطابق ، مصري شيعہ دانشوراحمد راسم النفيس نے اپنے ايک مضمون ميں جو ان کي ذاتي نٹ سائٹ پرمنتشر کيا گيا اسلامي جمھوريہ ايران کو عرب دنيا اور سنٹرل ايشيا کے درميان حلقہ وصل بتاتے ہوئے کہا : ايران عرب دنيا اورسنٹرل ايشيا کے درميان حلقہ وصل کا کردار ادا کررہا ہے اور اگر چاھے تو ان دو کے باہمي رابطے کو خراب کرسکتا ہے ?

انہوں نے خليج فارس تعاون کونسل پہ اس نام کے رکھے جانے پہ تنقيد کرتے ہوئے کہا : پتہ نہي کيوں اطراف خليج فارس کے ممالک تعاون کونسل کا نام خليج فارس تعاون کونسل رکھنے پر مصر ہيں جبکہ خليج فارس عربي ممالک کے مشرقي سرحد کا چھوٹا سا حصہ ہے اور خليج فارس پہ عربي ممالک سے کہيں زيادہ ايران کا حق ہے ?

النفيس نے تاکيد کي : اس نام کا انتخاب اس بات کا بيان گر ہے کہ عربي ممالک اور ايران کے بيچ دونوں کے ھم مذھب ودين ہونے کے باوجود مسلکي جنگ موجود ہے ?

مصري شيعہ دانشورنے مسلکي جنگ ميں مصر سے عدم مداخلت کي درخواست کرتے ہوئے کہا : ايسا لگتا ہے کہ مصر 25 جنوري کے انقلاب کے بعد ھرگز مسلکي جنگ ميں شرکت نہي کرے گا اور مصر کا سياسي نظام اسي مذھبي ومسلکي ، عرب وعجم وترک جيسي قبائلي جنگ جس ميں ھزاروں افراد ہلاک اور اربوں ڈالر کي بربادي کا سبب ہو ھرگز شريک نہو ?

انہوں نے امريکہ اور اسرائيل کو مسلمانوں سے صرف مسلکي جنگ ميں پيروز بتاتے ہوئے کہا : امريکا مسلکي جنگ کو شعلہ ور کرکے اپنے مفاد کے پورا ہونے اور علاقے پر تسلط کا خواھاں ہے اور اسرائيل نے بھي بارہا وبارہا تاکيد کي ہے کہ پاکستان کے بارڈر سے سلامتي کا اغاز ہوگا اور افريقا تک جائے گا اس کا مقصد يہ ہے کہ صھيونيت اسلامي ممالک کو اپس ميں ٹکرا کر خود کو محفوظ رکھنا چاھتي ہے ?

احمد راسم النفيس نے مصر کے استحکام کو مذھبي ومسلکي فتنے کے خاتمے کي صورت ميں بتاتے ہوئے کہا : صھيونيت بخوبي واقف ہے کہ علاقے ميں استحکام و امن کي برقراري کي صورت ميں اس کي نابودي لازمي ہے اور اسي بنياد پر قوموں کے درميان جنگ کي اگ بھڑکانے کي کوشش ميں مصروف ہے ، مصر ميں استحکام وامن فقط اس مسلکي فتنے کے مقابل کھڑے ہونے کي صورت ميں ممکن ہے ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬