14 June 2011 - 17:35
News ID: 2891
فونت
قائد انقلاب اسلامي:
رسا نيوزايجنسي - قائد انقلاب اسلامي نے سپريم کونسل برائے ثقافتي انقلاب کے صدر اور ارکان سے ملاقات ميں اسلامي انقلاب کے ثقافتي پيغام کو عام کرنے کي تاکيد کي ?
قائد انقلاب اسلامي

رسا نيوزايجنسي کي رھبر معظم کي خبر رساں سائٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق ، قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ اي نے پير کے روز سپريم کونسل برائے ثقافتي انقلاب کے سربراہ اور ارکان سے ملاقات ميں کسي بھي قوم کے روحاني خد و خال اور شناخت کي حيثيت رکھنے والے ثقافت کے موضوع کي خاص اہميت اور شخصي و سماجي زندگي کے مختلف پہلوؤں پر اس کے گہرے اور وسيع اثرات کا جائزہ ليتے ہوئے سپريم کونسل برائے ثقافتي انقلاب کي ذمہ داريوں کو بہت حساس اور اہم قرار ديا?

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا : اسلامي نظام کے خلاف استکباري محاذ کي جانب سے پيچيدہ اور ہمہ جہتي يلغار کے ميدان ميں اصلي چھاوني کي حيثيت سے سپريم کونسل برائے ثقافتي انقلاب کے دوش پر پاليسي سازي اور موثر ثقافتي مراکز، اداروں اور متعلقہ اجرائي شعبوں کي رہنمائي کي ذمہ داري ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے سپريم کونسل برائے ثقافتي انقلاب، اس ادارے کے سيکريٹريئيٹ اور ديگر ذيلي اداروں کے تحسين آميز اقدامات اور مساعي کي تعريف کرتے ہوئے ثقافت کو کسي بھي قوم کي باطني حقيقت سے تعبير کيا اور فرمايا: کسي بھي قوم کي ثقافت اور شناخت نيز اس کے رجحان و ميلان کو اس قوم کے عقائد، اخلاقيات، آداب و رسومات، سماجي و شخصي برتاؤ کے ذريعے پہچانا جا سکتا ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا : اگر کوئي قوم ظاہري وضع قطع سے پيشرفتہ معلوم ہوتي ہو ليکن باطني اور ثقافتي لحاظ سے مشکلات سے دوچار ہو تو وہ ديواليہ قوم قرار پائے گي? جبکہ ثقافتي لحاظ سے مالامال قوم اگر بعض سياسي و اقتصادي مشکلات ميں گھري ہو تب بھي ايک مقتدر قوم بننے پر قادر ہوگي?

آپ نے کسي بھي قوم کي شناخت اور باطن کي حفاظت کو نقائص کے تدارک اور ثقافت ميں پيدا ہونے والے ممکنہ عيوب کي اصلاح پر منحصر قرار ديا اور فرمايا : روشن فکر حضرات، ممتاز علمي شخصيات، علمائے کرام، سياسي افراد اور سب سے بڑھ کر حکومت اور حکام قوموں کي ثقافت ميں موثر محور کا درجہ رکھتے ہيں جن کے پاس ثقافت کو تقويت پہنچانے کي بھي صلاحيت ہوتي ہے اور اسے کمزوري اور زوال کے راستے پر لے جانے کے وسائل بھي ہوتے ہيں?

قائد انقلاب اسلامي نے سپريم کونسل برائے ثقافتي انقلاب کو چند سال قبل اپنے خطاب ميں ميدان ثقافت کي اہم ترين چھاوني قرار ديا تھا? آپ نے اسي کا حوالہ ديتے ہوئے فرمايا : اس وقت بعض افراد کے ذہن ميں يہ سوال پيدا ہوا کہ ثقافتي امور کے لئے فوجي اصطلاح کيوں استعمال کي گئي؟ ليکن اگر آج دنيا کے معروضي ثقافتي حالات پر نظر ڈالي جائے تو محسوس ہوگا کہ ثقافتي ميدان ميں بڑا پيچيدہ اور وسيع حملہ جاري ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا : دنيا کے مواصلاتي شعبے ميں جو عظيم انقلاب آيا ہے اس کي وجہ سے ثقافتي جنگ بہت وسيع، مختلف پہلوؤں پر محيط اور بڑي پيچيدہ جنگ ميں تبديل ہو گئي ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے استکباري محاذ کو اس ثقافتي جنگ کا اصلي محاذ قرار ديا اور فرمايا : استکباري محاذ کي ثقافتي يلغار کا دائرہ دنيا کے تمام ممالک تک پھيلا ہوا ہے ليکن سب سے اہم ہدف اسلامي جمہوري نظام ہے کيونکہ اسلامي نظام تسلط پسندانہ نظام کے مد مقابل کھڑا ہے اور مسلسل پيش قدمي بھي کر رہا ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے اسلامي انقلاب کے ثقافتي پيغام کا ذکر کرتے ہوئے فرمايا : استکباري محاذ کي يلغار کا سامنا کرنے کا واحد طريقہ اخلاقي شعبے ميں، شخصي اور سماجي برتاؤ کے سلسلے ميں، ديني عقائد و نظريات کے ميدان ميں اور سياسي امور ميں اسلامي انقلاب کے ثقافتي پيغام کو عام کرنا اور اسے گہرائي تک پہنچانا ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے اسلامي انقلاب کي موجودہ نوجوان نسل کو انقلابي، ديندار اور بيدار نسل قرار ديتے ہوئے فرمايا : اس نوجوان نسل پر مجھے بہت بھروسہ ہے? اس نسل کے ديني اور اعتقادي انداز اور اس کي دانشمندانہ سياسي شراکت بدرجہا عميق، پر کشش اور با مقصد ہے تاہم يہ بھي تسليم کونا ہوگا کہ اسلامي معاشرے اور نوجوانوں کي صلاحيتيں اور گنجائش اس سے کہيں زيادہ ہے?

آپ نے تاکيد کے ساتھ فرمايا کہ اسلامي اخلاقيات کو معاشرے ميں مکمل طور پر رائج کيا جانا چاہئے اور عوام کي ثقافت کو صحيح اسلامي راستے پر لانا چاہئے? قائد انقلاب اسلامي کے بقول اس کے لئے عوام اور نوجوانوں کے دلوں ميں ديني عقائد و نظريات کو اتارنا اور معاشرے ميں گناہ کے راستوں کو ختم کرنا ضروري ہے اور اس کے ساتھ ہي تعليم و تربيت کے شعبے ميں، خاندانوں کے امور ميں، سماجي روابط ميں، باہمي تعاون کے سلسلے ميں اور فرض شناسي کے تعلق سے جو بھي نقائص ہيں ان کي اصلاح بھي ضروري ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے فرمايا : ان اہداف اور اہم ترين ذمہ داريوں کے لئے پاليسي سازي کا فريضہ سپريم کونسل برائے ثقافتي انقلاب کا ہے?

قائد انقلاب اسلامي نے سپريم کونسل برائے ثقافتي انقلاب کے منصوبوں پر عملدرآمد کو بھي انتہائي اہم موضوع قرار ديتے ہوئے فرمايا : سپريم کونسل برائے ثقافتي انقلاب، نظام کے قانوني اداروں ميں سے ايک ہے جس کي قراردادوں پر عملدرآمد لازمي ہے?

آپ نے فرمايا : سپريم کونسل برائے ثقافتي انقلاب کي قراردادوں پر عملدرآمد کي ضمانت اس ميں تينوں شعبوں ( عدليہ، مقننہ، مجريہ) کے سربراہوں کي موجودگي ہے? آپ نے فرمايا کہ کونسل ميں پاس ہونے والي قراردادوں کو فوري طور پر متعلقہ اداروں تک پہنچايا جانا چاہئے?

اس ملاقات کے آغاز ميں صدر جمہوريہ اور سپريم کونسل برائے ثقافتي انقلاب کے صدر ڈاکٹر محمود احمدي نژاد نے بھي اس کونسل کي اہميت اور اہم ترين پوزيش نيز اس کي گراں قدر خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا : ملک کے جامع علمي منصوبے کي تدوين اور منظوري، تعليم و تربيت کے شعبے کے اصلاحاتي منصوبے کا جائزہ، اکيڈمک بورڈ کے ارکان کي خدمات حاصل کرنے کا صحيح نظام، ممتاز علمي شخصيات، عمومي ثقافت اور کتابوں کے سلسلے ميں فيصلے کرنا وہ اہم اقدامات ہيں جو سپريم کونسل برائے ثقافتي انقلاب نے گزشتہ برسوں ميں انجام دئے ہيں?


تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬