19 September 2009 - 15:48
News ID: 296
فونت
جابر جوراسی :
رسا نیوز ایجنسی - فلسطین کا مسٔلہ مشرق وسطی ہی نہیں پوری دنیا کا سب سی حساس مسٔلہ ہے ، فلسطین کے قدیم باشندے عرب ہیں ، انھیں کی نگرانی میں قبلہ اولی بیت المقدس رہاہے ۔
جابير جوراسي

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے رپورٹ کے مطابق ، مسجد امامیہ صفی پور اناؤ میں جمعة الوداع کی نماز کے خطبہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید محمد جابر جوراسی نے کہا :  فلسطین کا مسٔلہ مشرق وسطی ہی نہیں پوری دنیا کا سب سی حساس مسٔلہ ہے ، فلسطین کے قدیم باشندے عرب ہیں ، انھیں کی نگرانی میں قبلہ اولی بیت المقدس رہاہے ، برطانیہ نے سازش کرکے اس سر زمین پر یہودیوں کو مضبوط کرنا شروع کیا ، برطانیہ کی سازش اور امریکہ کی تائید سے 1948ء میں اسرأیل کی ناجایز حکومت قایم کردی گیی ، یہودی بستیاں بسائی جانے لگیں اور مقامی عربوں کوبے دخل کیا جانے لگا ۔


صہیونیوں نے مظلوم فلسطینیوں کو ستانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ، یہودی ، نئی بنائی گئ کالونیوں میں عیش کررہے ہیں جبکہ اصل عرب باشندے پناہ گزیں کیمپوں میں پڑے ہوۓ ہیں ، اقوام متحدہ بھی مظلوم فلسطینیوں کو ان کا حق دلانےسے قاصر ہے اس لیۓ کہ امریکہ ایسی کسی بھی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیتا ۔


جابر جوراسی نے کہا : انقلاب اسلامی ایران کے بانی آیة اللہ العظمی خمینی  رضوان اللہ تعالی علیہ نے اس مسٔلہ میں عالم اسلام کو جھنجھوڑا انھوں نے فرمایا تھا کہ اگر دنیا کے تمام مسلمان ایک ایک بالٹی پانی بھی ڈال دیں تو اسرأیل سیلاب میں بہہ جایے گا ۔ انھوں نے فلسطینی عوام سے یکجہتی کے لیے"جمعة الوداع"  "کو بطور یوم القدس" منانے کی اپیل کی تھی تاکہ موثر احتجاج کے ذریعہ اس ناانصافی کاخاتمہ کیا جاۓ ۔


خطیب جمعہ نے کہا : یہ ایک عوامی احتجاج ہے اس لیے کہ بعض عرب ریاستیں بھی امریکہ نوازی ہیں فلسطینیوں پر صیہونیوں کے ہاتھوں ڈھاۓ جانے والے مظالم سے آنکھیں‏ پھیرے ہوۓ ہیں ، آج مزید موثر احتجاج کرنے کی ضرورت ہےاس لیۓ کہ بیت المقدس کے اطراف میں اسرائیلی حکومت سرنگیں کھودنے میں مصروف ہے مسجد اقصی خطرہ میں ہے اسرایل منصوبہ بند طریقہ سے مسجد کو منہدم کرکے وہاں یہودی عبادت گاہ "ہیکل سلیمانی" کا منصوبہ رکھتی ہے۔


جابر جوراسی نے آخرمیں کہا : مسلمان اگر اب بھی ہوشیار و بیدار نہ ہوۓ تو تاریخ انھیں کبھی معاف نہیں کرے گی ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬