08 October 2009 - 16:15
News ID: 383
فونت
حضرت آیت الله مکارم شیرازی:
رسا نیوز ایجنسی - حضرت آیت الله مکارم شیرازی اپنے فقہ کے درس خارج میں تقریر کرتے ہوئے مسجد الاقصی پر ہوئے حملہ کی خبر پر کچھ اسلامی ممالک کو غفلت کے نیند میں پڑے رہنے سے تعبیر کیا ہے ۔
حضرت آيت الله مکارم شيرازي

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله مکارم شیرازی مرجع تقلید نے حوزہ علمیہ قم کے طلاب و افاضل کے درمیان اپنے فقہ کے درس خارج میں تقریر کرتے ہوئے مسجد الاقصی پر ہوئے حملہ کی خبر پر کچھ اسلامی ممالک کو غفلت کے نیند میں پڑے رہنے سے تعبیر کیا ہے ۔

انھوں نے اپنی تقریر میں مسجد الاقصی پر صھیونی حکومت کی طرف سے ہوئے حملہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسلامی ممالک کے سربراہ و سیاست داں غاصب اسرائیلی صھیونی حکومت کے ساتھ اپنی دوستی ، بڑھا رہے مزید تعلقات کو ختم کریں اور اسلامی دنیا کے فکر میں رہیں کہ کس طرح یہ غاصب حکومت دنیا کو دھمکی دے رہا ہے اور ڈرا رہا ہے ۔   


انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اسرائیلی صھیونی حکومت چاہتی ہے مسلمانوں کا قبلہ اول  مسجد الاقصی کو توڑ کر اس کو سلمان کی عبادت گاہ بنائے اسی بنا پر اس جگہ نماز پڑھنے والوں کو یہاں آنے سے روکتی ہے ۔ 


اس مرجرجع تقلید نے اسلامی ممالک کے سربراہوں اور سیاست دانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا : افسوس کی بات ہے کہ کچھ اسلامی ممالک کے رھبران و سربراہان غفلت کے نیند میں سو رہے ہیں اور اس تلخ حادثہ سے چشم پوشی کر رہے ہیں ، حالانکہ ان کی یہ حرکت ان کے دامن کو بھی پکڑ سکتی ہے ۔ اور وہ بھی اس مشکل سے روبرو ہو سکتے ہیں ۔ 


انہوں نے اسرائیلی صھیونی حکومت کا مسجد الاقصی پر حملہ کرنے کی وجہ اسلامی مملک کا اتحاد نہ ہونا اور آپس میں اختلاف بتایا ہے اور کہا : اسلام کی تعلیمات سے سبق اور درس لینے کے قابل ہے حلانکہ ھم مسلمان اس سے غافل ہیں اور یہی غفلت کی بنا پر دشمن اس سے غلط  فائیدہ اٹھا رہا ہیں ۔


حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یاد دہانی کرائی : اسلام ہم لوگوں کو تعلیم دیتا ہے کہ تمام کے تمام مسلمان آپس میں بھائی ہیں سب ایک دوسرے سے برادرانہ سلوک کریں لیکن افسوس کی بات ہے کہ اس کے باوجود اسلامی ممالک آپس میں بلا وجہ اور بے فائیدہ ختلاف میں گرفتار ہیں جس کی وجہ سے دشمن اس موقع سے فائیدہ اٹھا رہا ہے ۔  


انہوں نے دنیا کے تمام مسلمانوں سے ہوشیار رہنے کی تاکید کی ہے اور کہا : امید یہ ہے کہ یوم قدس کی طرح مسجد الاقصی کی حمایت میں آواز اٹھاٰئیں تا کہ تمام دنیا والوں کے کانوں میں غاصب اسرائیلی صھیونی حکومت کی وحشیانہ حرکت پہونچے اور وہ اپنے اس وحشی حرکت سے باز آئے اور وہ خود جان لے کہ بے جان حکومت باقی رہنے والی نہی ہے ۔  


قم کے حوزہ علمیہ میں فقہ کے درس خارج کے استاد نے کچھ اسلامی ممالک کے موقف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ھم لوگوں نے دیکھا ہے کہ کچھ اسلامی سربراہ جیسے اسلامی کانفرنس اور عرب ممالک کے صدرور نے مسجدالاقصی میں اسرائیلی صھیونی حکومت کے جنایت کو محکوم کیا ہے اس طرح کا موقف تمام ممالک کے ہونے چاہیئے اور یہاں تک کہ تمام قوم اس میں شرکت کریں ۔


انہوں نے یاد دہانی کرائی : مسلمانوں کی درمیان برادری ایک اہمیت کی حامل ہے ، لیکن اگر آج کل اس اھمیت کی طرف کوئی گفتگو کرتا ہے تو اس کو محکوم کیا جاتا ہے اور اس کو ضد ارزش کہا جاتا ہے اور اسی طرح بعض اخبارات ان چیزوں سے اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کرتے ہیں ۔

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬