29 February 2012 - 17:01
News ID: 3861
فونت
دفتر قائد ملت جعفريہ پاکستان نے ؛
رسا نيوز ايجنسي – وہابي دھشت گردي کا شکار18 شيعوں کي شہادت اور متعدد افراد کے زخمي ہونے پر دفتر قائد ملت جعفريہ پاکستان نے سہ روزہ سوگ کا اعلان کيا ?
دفتر قائد ملت جعفريہ پاکستان

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق ، دفتر قائد ملت جعفريہ پاکستان حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي نے وہابي دھشت گردي کا شکار 18 شيعوں کي شہادت اور متعدد افراد کے زخمي ہونے پر سہ روزہ سوگ کا اعلان اور اعلي سطحي عدالتي کميشن کے قيام کا مطالبہ کيا ?

انہوں نے علي پور مظفر گڑھ ميں اس سلسلے کے مظاھرے کي قيادت کرتے ہوئے راولپنڈي سے گلگت جانے والي بس پر کوہستان کے صدر مقام داسو کے دوردراز علاقہ ہربن نالہ شاہراہ قراقرم ميں ہوئے دہشت گردوں کے حملے کي شديد الفاظ ميں مذمت کي ?

قائد ملت جعفريہ پاکستان نے اس سانحہ کے مرتکب دہشت گردوں اور انکے سرپرستوں کو بے نقاب کرنے اور سانحہ کے محرکات جاننے کے لئے اعلي سطحي با اختيار عدالتي کميشن کے قيام کا مطالبہ کرتے ہوئے تاکيد کي : حقائق عوام کے سامنے لائے جائيں اور ملک کي داخلي سلامتي کو نقصان پہنچانے اور اسکي جڑوں کو کھوکھلا کرنے والي سوچي سمجھي اور منظم سازش کو بے نقاب کيا جائے ?

حجت الاسلام ساجد علي نقوي نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ پہلے کراچي ، کوئٹہ اور خان پور ميں دہشت گردي اور ٹارگٹ کلنگ تواتر کے ساتھ جاري تھا اور سانحہ پاراچنار کے بعد اب راولپنڈي سے گلگت جانے والے مسافروں کو نشانہ بنانا ايک منظم اور سوچي سمجھي سازش کا حصہ ہے کہا : اس کے ذريعہ ملک کي داخلي اتحاد اور استحکام کو ناقابل تلافي نقصان پہنچانے کا منصوبہ تيار کيا گيا ہے ?

انہوں نے ملک کے امن و سلامتي کے ذمہ داروں کو صورت حال کي سنگيني کا احساس نہ کرنے پر تنقيد کرتے ہوئے کہا : ايسے واقعات عوام کے ذہنوں ميں يہ شکوک و شبہات کا جنم دے رہے ہيں کہ آخر يہ قاتل اور دہشت گرد کتني آساني سے معصوم انساني جانوں سے کھيل رہے ہيں اور انہي روکنے والا کوئي نہيں ہے ?

حجت الاسلام نقوي نے اس بات پرزور ديتے ہوئے کہ ہم نے ہر سانحہ پر اپنے پياروں کے درجنوں لاشے ايک ساتھ اٹھانے کے باوجودعوام کو ہميشہ صبر و تحمل کي تلقين کي مگر باعث افسوس ہے کہ ہمارے اس مثبت رويہ ، تہذيب ، شائستگي اور امن پسندي کو کمزوري سمجھا گيا ہے کہا : اگر اب بھي قاتلوں اور دہشت گردوں کو لگام نہ دي گئي اور ان کے سرپرستوں کو نکيل نہ ڈالي گئي تو پھر عوام کے غيض و غصب کو کنٹرول کرنا کسي کے بس ميں نہ ہوگا ?

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬