07 April 2012 - 16:59
News ID: 3962
فونت
قائد ملت جعفريہ پاکستان :
رسا نيوز ايجنسي ـ قائد ملت جعفريہ پاکستان نے کہا ہے کہ وحشي اور درندہ صفت لوگوں کو اکسا کر معصوم اور بے گناہ عوام کا قتل عام انتہائي افسوسناک ہے?
قائد ملت جعفريہ پاکستان

رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفريہ پاکستان حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي نے کہا ہے کہ وحشي اور درندہ صفت لوگوں کو اکسا کر معصوم اور بے گناہ عوام کا قتل عام انتہائي افسوسناک ہے? گويا اس مہم جوئي کے نتيجے ميں ملک قاتلستان بن چکا ہے اور جنگل کا قانون ہے?

ستم ظريفي ہے کہ عوام کو بے دردي سے تہہ تيغ کرکے شہدا کي لاشوں کو ورثا اور لواحقين کے حوالے نہ کرنا اور بفرزون کراچي کے نگر ہاسٹل ميں مقيم طالب علم عامر کي دہشت گردوں کي شہادت کے بعد زميني اور ہوائي راستوں کي بندش کے سبب اس کا جسد خاکي اپنے آبائي علاقہ ميں نہ پہنچنا اس بات کي واضح عکاسي کرتا ہے کہ ملک ميں بنيادي انساني حقوق ناپيد ہيں' عوام کي شہري آزادياں سلب ہيں' آئين کو بري طرح سے روندا جارہا ہي' متاثرہ عوام کا کوئي پرسان حال نہيں اور کہيں بھي رول آف لاء نہيں ?

ان سنگين اور دگرگوں حالات ميں جبکہ عوام کو ديوار کے ساتھ لگا ديا گيا ہو‘عوام کي جانب سے ردعمل ہوسکتا ہے تاہم ہماري يہ کوشش ہوگي کہ قانون اور آئين کے دائرے ميں رہ کر احتجاج کي راہ اپنائيں اور متاثرہ عوام کو اس ظلم و زيادتي سے نجات دلائيں?

فيصل آباد ميں علماء ‘ اکابرين اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے حجت الاسلام ساجد نقوي نے مزيد کہا : ظلم و ناانصافي کي حد ہے کہ کوئٹہ ‘ کراچي اور ملک کے ديگر حصوں سميت اب گلگت ميں سوچي سمجھي سازش اور منصوبہ بندي کے تحت حالات خراب کئے جار ہے ہيں اور سانحہ کوہستان ‘ سانحہ چلاس ‘ سانحہ گلگت‘ کوئٹہ و کراچي کي ٹارگٹ کلنگ يہ سب افسوسناک واقعات تسلسل کے ساتھ جاري ہيں مگر ملک کے مالک و مختار عوام کو پس پردہ حقائق سے آگاہ تک نہيں کيا جارہا ہے کہ آخر اس خوني کھيل کے پيچھے کون ہيں اور يہ کھيل کھيلنے والے کھلاڑي اور انہيں پالنے پوسنے والے کون ہيں جو درحقيقت ملک کي تقدير اور سالميت سے کھيل رہے ہيں?

حجت الاسلام ساجد نقوي نے يہ بات زور دے کر کہي کہ ملک کے طول و عرض ميں دہشت گردي‘ قتل و غارتگري اور ٹارگٹ کلنگ کے متعدد سانحات کے باوجود آج تک کسي قاتل اور دہشت گرد کو تختہ دار پر نہيں لٹکايا گيا‘ اعلي عدالتوں سے موت کي سزائيں پانے والوں کي سزائوں پر عمل درآمد نہيں کيا گيا?دہشت گردي سے متاثرہ عوام کے دکھوں کا مداوا کرنے اور انہيں جاني و مالي تحفظ فراہم کرنے کي کوئي ٹھوس اور سنجيدہ کوشش نہيں کي گئي ان حالات ميں عوام کے صبر کا پيمانہ لبريز ہونا فطري سي بات ہے?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬