07 June 2012 - 11:37
News ID: 4197
فونت
حجت الاسلام ناصر عباس جعفري :
رسا نيوزايجنسي - حجت الاسلام ناصر عباس جعفري نے تاکيد کي کہ مجلس وحدت مسلمين نے عوام ميں جذبہ حب الوطني اور شعور وحدت کي بيداري ميں کليدي کردار ادا کيا ہے?
حجت الاسلام ناصر عباس جعفري

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق ، ايم ڈبليو ايم کے مرکزي جنرل سکريٹري حجت الاسلام ناصر عباس جعفري نے ايم ڈبليو ايم کے مرکزي سيکرٹريٹ ميں مجلس وحدت مسلمين پنجاب کے ايک وفد سے ملاقات کي ?

انہوں نے اس ملاقات ميں ايم ڈبليو ايم کے کراچي سے چلنے والا کاروان وحدت کو دس جو ن کو بھکر پہنچنے کي خبر ديتے ہوئے کہا : وہاں ہزاروں کي تعداد ميں فرزندان ملت جعفريہ استحکام پاکستان اور وحدت اسلامي کے لئے مجلس وحدت مسلمين کے پرچم تلے اکٹھا ہوں گے?

جناب ناصر عباس جعفري نے يہ کہتے ہوئے کہ ہماري کراچي، جھنگ، فيصل آباد اور جہلم کے بعد اب بھکر ميں ہونے والي قرآن و اہلبيت کانفرنسسز کے انعقاد کا مقصد وطن عزيز ميں امريکي مداخلت ، دہشت گردي، فرقہ واريت اور لسانيت کے خلاف عوامي شعور بيدار کرنا تھا اور خدا کے فضل و کرم سے ہم اپنے اس نيک مقصد ميں کافي حد تک کامياب ہو چکے ہيں کہا : آج ملک کا ہر شہري پاکستان کے اندروني معاملات ميں امريکہ سميت مغرب کي مداخلت کي مخالفت کرتا نظر آتا ہے? ہر محب وطن شہري ملک کو ايک آزاد اور خودمختار رياست کے طور پر دنيا کے نقشے پر ترقي کرتا ديکھنا چاہتا ہے? تمام مذہبي، سياسي اور سماجي شعبے کے لوگ آج دہشت گردي کي ہر انداز ميں مخالفت کر رہے ہيں?

انہوں نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ ہم نے ملي آگاہي کي مہم کا جو سلسلہ شروع کيا تھا اس کے ثمرات ملنے شروع ہو گئے ہيں تاکيد کي : تمام مکاتب فکر کے لوگ سمجھتے ہيں کہ جب تک ہم اکٹھے نہيں ہوں گے دشمن ہميں تقسيم در تقسيم کرتے ہوئے مٹانے کے درپے رہے گا?

ايم ڈبليو ايم کے مرکزي جنرل سکريٹري نے يہ کہتے ہوئے کہ ہم ملت کو وحدت کے پليٹ فارم پر جمع کرکے دشمنان اسلام و پاکستان کو پيغام دينا چاہتے ہيں کہ وہ لاکھ کوشش کر ليں امت مسلمہ کي وحدت اور پاکستان کي سالميت کے لئے ملت جعفريہ اپنا شرعي فريضہ پورے کرنے ميں کوئي کسر نہيں چھوڑے گي کہا : مادر وطن کي سياست ہو يا معيشت امريکہ سميت ديگر عالمي اداروں کے منحوس پنجوں ميں جکڑي ہوئي ہے? جس کي وجہ سے ہماري قومي خودمختاري کے ساتھ ساتھ اب سا لميت بھي داؤ پر لگ چکي ہے?

انہوں نے يہ کہتے ہوئے کہ ہم اس وقت انتہائي نازک دور سے گزر رہے ہيں اور ملک مختلف خطرات ميں گھرا ہوا ہے کہا : بين الاقوامي طاقتيں اپنے اپنے مفادات کي جنگ اس خطے ميں لڑ رہي ہيں اور ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے سب سے پہلے ہميں اتحاد بين المسلمين کي فضاء کو مزيد فروغ دينا ہوگا?

انہوں نے مزيد کہا : اب دنيا بہت بدل چکي وہ وقت نہيں رہا کہ جب حکمرانوں کو کوئي پوچھنے والا نہيں تھا ، ملک کو ان کے رحم و کرم پر نہيں چھوڑا جا سکتا? اب ملت بيدار ہے اور بيداري کا يہ سلسلہ اپنے بام عروج پر يکم جولائي کو مينار پاکستان کي قرآن و سنت کانفرنس کي صورت ميں پہنچے گا?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬