‫‫کیٹیگری‬ :
04 July 2016 - 16:39
News ID: 422464
فونت
رہبر انقلاب اسلامی:
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایک ہزار سے زائد طلبہ اور طلبہ یونینوں کے عہدیداروں اور اراکین سے ملاقات میں استقامت و پائیداری میں ایمان کے کردار کو اہم جانا ۔
رہبر انقلاب اسلامی رہبر انقلاب اسلامی

 

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے گذشتہ روز ایک ہزار سے زائد طلبہ اور طلبہ یونینوں کے عہدیداروں اور اراکین سے ملاقات میں کہا: استقامت و پائیداری میں ایمان کے کردار کو اہم ہے ۔

 

آپ نے کہا: اگر ہم سامراجی محاذ کے سامنے ڈٹ جانا اور اسلامی جمہوری نظام کے شایان شان عزت تک پہنچنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ہمیں اپنے انفرادی اور اجتماعی طرزعمل میں تقوی کو باقی رکھنے اور اسے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔

 

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے استقامت و پائیداری میں ایمان کے کردار کو بیان کرنے کے بعد سامراجی محاذ کے خلاف ملت ایران کی تقدیر ساز جدوجہد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : اس جدوجہد کا نقطۂ آغاز وہ تھا کہ جب ملت ایران نے فیصلہ کیا کہ وہ آزاد و خودمختار اور ترقی یافتہ بنے گی۔ یہ بات عالمی طاقتوں کے مفادات کے برخلاف ہے۔

 

انھوں نے بعض لوگوں کی اس بات کو کہ اسلامی جمہوری نظام بڑی طاقتوں کے ساتھ محاذ آرائی کے لیے بہانے کی تلاش میں ہے، غلط قرار دیا اور فرمایا : اس جدوجہد کے لیے بہانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جب تک ملت ایران غیرت، انقلابی ماضی اور اسلام کی بنیاد پر ڈٹی ہوئی ہے، یہ جدوجہد موجود ہے۔

 

رہبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں کہ جو پانچ گھنٹے سے زیادہ جاری رہی، طلبہ کی جانب سے مطالبات پیش کیے جانے کو بہت ہی اہمیت کا حامل قرار دیا اور اس بات پر زور دیا : ملک کی بڑی مشکلات کو دور کرنا اعلی حکام کی ذمہ داری ہے لیکن اگر طلبہ کے مطالبات مطالعہ اور دقیق اور صحیح اطلاعات پر استوار ہوں تو یقینا مشکلات کے حل کے لیے حکام کی زیادہ کوشش کا راستہ ہموار کریں گے۔

 

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں ملک کے طلبہ کو نظام کا مضبوط نقطہ، عظیم سرمایہ اور عظیم موقع قرار دیا اور منصوبہ بندیوں میں اس طبقے پر حکام کی خاص توجہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: موجودہ طلبہ اوائل انقلاب کے طلبہ کی نسبت کمیت اور کیفیت کے لحاظ سے زیادہ اچھے اور زیادہ گہری انقلابی اور اسلامی فکر و سوچ کے حامل ہیں۔

 

رہبر انقلاب اسلامی نے طلبہ کو دشمن کی میڈیا وار سے خبردار کرتے ہوئے فرمایا : دشمنوں نے بھاری سرمائے سے اسلامی نظام کے خلاف پییچیدہ اور وسیع پروپیگنڈا شروع کیا ہے کہ جس کا اصل مقصد عوام اور نوجوانوں میں مایوسی اور ناامیدی پیدا کرنے کے لیے اسلامی جہموریہ ایران کے مضبوط نقاط کو چھپانا اور بعض منفی نقاط کو نمایاں کرنا ہے۔

 

انھوں نے طلبہ سے کہا : آئندہ عشروں کے دوران صدر، پارلیمنٹ کے نمائندے اور ملک کے حکام آپ میں سے منتخب ہوں گے اس لیے مکمل طور پر پرامید اور پرنشاط نظر کے ساتھ ملک کے آئندہ بیس تیس سال کی آئیڈیل تصویر بنائیے اور اپنے آج کے کاموں کو اس روشن افق کے مطابق انجام دیجیے۔

 

اس ملاقات کی ابتدا میں طلبہ کے آٹھ نمائندوں نے دو گھنٹے تک طلبہ کے نظریات اور مسائل بیان کیے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬