19 July 2016 - 15:11
News ID: 422519
فونت
آیت اللہ صادق آملی لاریجانی:
اسلامی جمہوریہ ایران کے چیف جسٹس نے کہا : تمام اسلامی ممالک کو چاہیئے کہ وہ اپنے دوست اور دشمن کو صحیح طرح سے پہنچانیں ۔
ٓیت اللہ صادق آملی لاریجانی


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے چیف جسٹس آیت اللہ صادق آملی لاریجانی نے عدلیہ حکام کے ساتہ ایک اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا: اسلام امن اور بھائی چارے کا دین ہے جس کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں مگر اسلام کو دہشتگردی کے ساتہ جوڑنے کی سازش کا اصل مقصد اسلام فوبیا کو فروغ دینا ہے۔

اس اجلاس میں انہوں نے فرانس کے شہر نیس میں دہشتگردی حملے اور ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے نتیجے میں درجنوں بے گناہ افراد کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا : بعض مغربی ممالک اسلام پسند دہشتگردی کی بات پھیلا کر اسلام فوبیا کو فروغ دینے کی سازش کر رہے ۔

صادق آملی لاریجانی نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : اسلام امن کی حامی اور ہرگز دہشتگردی سے تعلق نہیں رکہتا مگر اسلام پسند دہشتگردی کو اصل معرض وجود میں لانے والے خود مغربی ممالک ہیں جن کے ہاتہوں سے آج داعش جیسی دہشتگرد اور تکفیری تنظیم بن گئی ہے۔

عدلیہ کے سربراہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا : حالیہ صورتحال بالخصوص ترکی کی حالات پر اسلامی جمہوریہ ایران کا مؤقف واضح ہے اور ہم آزاد ملکوں میں منتخب حکومتوں کے خلاف سمیت خودمختاری اور سلامتی کے خلاف کسی بھی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے ہر ممالک میں عوام کے رای کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : تمام ممالک میں عوام کی رائے اور منتخب ہونے والی حکومتوں کا احترام کیا جانا چاہئے۔

آیت اللہ آملی لاریجانی نے تاکید کی : اسلامی ممالک کو چاہیئے کہ وہ اپنے دوست اور دشمن کو صحیح طرح سے پہنچانیں۔ ترکی کی ناجائز صہیونی ریاست کے ساتہ دوستی اور دوسری طرف ناجائز اسرائیل کے خلاف مزاحمت کے محاذ میں موجود شام جیسے ملک کے خلاف مؤقف اپنانا ترک حکمرانوں کی بڑی غلطی ہے۔

انہوں نے بیان کیا : گزشتہ ۳۷ سالوں میں ایران میں مختلف انتخابات کا انعقاد کیا گیا اور ہمارے ملک میں شفاف اور عدالت پر مبنی انتخابات خطی اور عالمی ملکوں کے لئے مثالی ہے۔

آیت اللہ لاریجانی نے کہا : بدقسمتی کے ساتہ کہنا پڑتا ہے کہ دہشتگردی صورتحال اور اس حوالے سے بعض ممالک کے دوہرے معیار کی وجہ سے آج دنیا کے مختلف کونے بالخصوص فرانس جیسے ملک میں دہشتگردوں کی کاروائیاں ہوتی نظر آرہی ہیں۔

واضح رہے کہ دہشت گرد گروہ کو تشکیل دینے میں سامراجی طاقت کا کردار بہت ہی روشن ہے اور جب خود ان کے ساتھ اس طرح کے مشکلات پیش آتے ہیں تو وہ اس کے ذریعہ اسلام کو بدنام کرنے میں پوری طاقت صرف کرتے ہیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬