28 September 2016 - 23:47
News ID: 423515
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی سمیت ۷۰ سے زائد علماء کے ضلع رحیم یار خان میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ۔
حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی سمیت پاکستان کے 70 سے زائد مشھور و معروف و بزرگ علمائے کرام پر حکومت نے ضلع رحیم یار خان میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔

اس رپورٹ کے مطابق، جن علماء پر ضلع میں داخل ہونے پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں مولانا عبدالعزیز لال مسجد والے، مولانا اورنگزیب فاروقی، مولانا محمد عالم طارق، ڈاکٹر خادم حسین گھلوں، مولانا طاہر اشرفی، مولانا طالب جوہری، قا ری حفیظ جالندھری، مولانا عزیزالرحمن درخواستی اور دیگر شامل ہیں۔

رحیم یار خان کی ضلعی انتظامیہ نے محرم الحرام کے دوران ضلع میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلئے ملک بھر سے تعلق رکھنے والے 70 سے زائد علماء کرام کے ضلع میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، نوٹیفکیشن جاری، ضلع میں داخلے پر پابندی عائد کئے جانے والوں میں مولانا عبدالعزیز لال مسجد والے، مولانا اورنگزیب فاروقی، مولانا محمد عالم طارق، ڈاکٹر خادم حسین گھلوں، مولانا طاہر اشرفی، مولانا طالب جوہری، قاری حفیظ جالندھری، مولانا عزیزالرحمن درخواستی، علامہ ساجد نقوی، مولانا منیب الرحمن، مولانا حسین حقانی، عبدالغفور حیدری، مولانا مسعود الرحمن، مولانا اللہ وسایا، مولانا عبیداللہ خان، راؤ جاوید اقبال، مولانا محمد احمد لودھی، قاری عبدالخالد، حافظ محمد نواز، مولانا یحی عباسی، محمد اکرام اویسی، مولانا عبیدالرحمن، مولانا خالد الرحمن، کفایت اللہ شاہ بخاری، مولانا عبدالغفور تونسوی، مولانا منیر احمد، مولانا عطا محسن بخاری، مولانا مفتی ظفر اقبال، مولانا محمد اکرم سعیدی، مولانا سلطان محمود ضیا، ریاض احمد جھنگوی، ابوبکر شاہ، حافظ منظور احمد، منصور نواز جھنگوی، مولانا کلیم اللہ، مولانا رب نواز، مولانا شبیر احمد عثمانی، مولانا ریحان ضیا فاروقی، مولانا محمد الیاس، مولانا محمد سمیع اللہ، مولانا سیف الرحمن درخواستی، مولانا خالد مسعود، مولانا عطا اللہ، قاری محمد یٰسین، آغا علی حسن، کفایت حسین نقوی، غضنفر عباس تونسوی، قاری ظہور ترابی، مولانا کفایت حسین شاہ سمیت 73 علماء شامل ہیں ان علماء کرام پر پابندی کا اطلاق یکم محرم الحرام سے 30 محرم الحرام تک نافذ العمل رہے گا۔/۹۸۸/ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬