12 October 2016 - 22:37
News ID: 423788
فونت
اسلامی جہموریہ ایران نے اقوام متحدہ پر زور دیا ہے کہ وہ یمن کے لیے امدادی سامان کی ترسیل میں آسانیاں پیدا کرنے اور اسے یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات عمل میں لائے۔
عراقچی

 


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قانونی اور عالمی امور میں ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں مجلس ترحیم پر سعودی طیاروں کی وحشیانہ بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تہران، یمن کے لیے دوائیں اور دوسرا امدادی بھیجنے اور زخمیوں کو ایران منتقل کرنے کے لیے تیار ہے۔

سید عباس عراقچی نے یہ بات زور دیکر کہی کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، یمن کے لیے دواؤں اور امدادی سامان کی ترسیل کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اور موثر اقدامات عمل میں لائیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بھی سعودی جارحیت کی مذمت کرتے ہو‏ئے اس ملک کا محاصرہ ختم کرانے نیز اسے امداد کی ترسیل اور سعودی عرب کے وحشیانہ حملوں میں زخمی ہونے والوں کی منتقلی کے لیے محفوظ ہوائی کوریڈور کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ بہران قاسمی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران امدادی سامان کے ساتھ اپنے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی ایک ٹیم بھی یمن بھیجنے کے لیے تیارے۔

ادھراقوام متحدہ میں ایران کے مستقل نمائندے غلام علی خوشرو نے اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سے ملاقات میں انسان دوستی پر مبنی ایرانی عوام کی امداد یمنی عوام تک پہنچانے کے لئے اقوام متحدہ کی جانب سے فوری طور پر اقدامات انجام دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

یمن کے دارالحکومت صنعا میں ایک مجلس ترحیم پر سعودی اتحاد کے لڑاکا طیاروں کے حملے میں سینکڑوں افراد کے شہید اور زخمی ہونے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے زخمیوں کو تہران کے ہسپتالوں میں منتقل کرنے کی آمادگی کے اعلان کے بعد اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اسٹیفن اوبرائن نے ایران کے مستقل نمائندے اور سفیر غلام علی خوشرو سے ملاقات اور گفتگو کی۔

غلام علی خوشرو نے اس ملاقات میں سعودی اتحاد کے لڑاکا طیاروں کی بمباری میں زخمی ہونے والوں میں سے بہت سے افراد کی تشویشناک حالت اور اس حملے میں وسیع پیمانے پر ہونے والے نقصان کی جانب اشارہ کیا اور فوری اقدامات انجام دینے کی ضرورت پر تاکید کی۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے ترجمان نے پیر کے دن کہاکہ اس ادارے کے حکام چاہتے ہیں کہ انسان دوستی پر مبنی امداد کسی رکاوٹ کے بغیر یمن تک پہنچیں اور زخمیوں کے علاج یا ان کو کسی دوسرے ملک منتقل کئے جانے کا راستہ ہموار کیا جائے لیکن افسوس کہ ابھی تک یہ راستہ ہموار نہیں ہو سکا ہے۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۴۸۸

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬