‫‫کیٹیگری‬ :
14 October 2016 - 08:18
News ID: 423826
فونت
عزاداروں کی تعداد کے حوالے سے امام حسین(ع) کی یاد میں برآمد کیے جانے والے سب سے بڑے جلوس عزاء (ركضة طويريج) روز عاشورہ مغرب کے قریب اختتام پذیر ہو گیا۔
طويريج کا جلوس

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عزاداروں کی تعداد کے حوالے سے امام حسین(ع) کی یاد میں برآمد کیے جانے والے سب سے بڑے جلوس عزاء (ركضة طويريج) مغرب کے قریب اختتام پذیر ہو گیا یہ جلوس زوال آفتاب یعنی ظہر کے وقت کربلا سے دو کلو میٹر کے فاصلے پہ واقع قنطرة السلام سے شروع ہوا اور مغرب تک اس میں عزادار شامل ہوتے رہے۔

اس جلوس کے اختتام پذیر ہوتے ہی روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے ترجمان نے پریس ریلیز کے ذریعے اعلان کیا کہ روضہ مبارک کے ادارہ نے عشرہ محرم اور خاص طور پر عاشورہ کے لیے امن و امان اور زائرین کی خدمت کے لیے جو لائحہ عمل تیار کیا تھا وہ بھرپور طریقہ سے کامیاب رہا ہے اور اب روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے خدام اس لائحہ عمل کے دوسرے مرحلے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے سرگرم ہیں۔

واضح رہے کہ کربلا سے ۲۰ کلو میٹر کے فاصلے پر طویریج کا شہر واقع ہے کہ جو اداری طور پر ھندیہ ڈویژن کا ذیلی شہر شمار ہوتا ہے، دس محرم کو صبح کے وقت طویریج شہر کے تقریبا سب لوگ اپنے گھر بار کو چھوڑ کر کربلا کی طرف چل پڑتے ہیں اور ظہر سے پہلے پہلے کربلا کی حدود میں موجود قنطرة السلام کے علاقے میں جمع ہونا شروع ہو جاتے ہیں ۔

وہ لوگ پھر وہیں سب کے سب ظہرین کی نماز باجماعت ادا کرتے ہیں کربلا کے رہنے والے اور دوسرے علاقوں سے تعلق رکھنے والے لاکھوں مومنین قنطرة السلام کے مقام پر اہل طویریج کے ساتھ آ کر مل جاتے ہیں اور پھر نماز سے فارغ ہونے کے فورا بعد عزاء طویرج کا یہ جلوس لبیک یا حسین لبیک یا حسین واہ حسین یا حسین ابد واللہ ما ننسی حسینا کی گونج دار صدائیں بلند کرتا ہوا خیام حسینی کے پاس دوڑتا ہوا آتا ہے ۔

عزادار پھر وہاں سے دوڑتے ہوئے حضرت امام حسین(ع) کے روضہ مبارک میں داخل ہو جاتا ہے اور پھر وہاں سے دوڑتے ہوئے ما بین الحرمین سے ہوتا ہوا حضرت عباس(ع) کے روضہ مبارک میں داخل ہو جاتا ہے۔

اہل طویرج کا یہ جلوس عزاء صدیوں سے اپنے اس مخصوص انداز میں دس محرم کو خاندان رسالت کو پرسہ پیش کرتا چلا آ رہا ہے۔ ہمیشہ سے ہی عزاء طویریج کے جلوس میں جو حسینی حرارت، گریہ و زاری کی کیفیت اور عزاداری کی خاص حالت ہوتی ہے وہ کسی بھی دوسرے جلوس میں دیکھنے میں نہیں ملتی اس جلوس میں طویریج کے سب مرد، خواتین، بچے، بوڑھے اور حتی کہ معذور بھی اپنا سب گھر بار چھوڑ کر کربلا کی طرف چل پڑتے ہیں ۔

پورے راستے میں امام حسین(ع) پر گریہ و ماتم کرتے ہیں۔ طویریج کے مرد کھلے سر اور ننگے پاؤں پوری قوت و طاقت سے ماتم کرتے ہیں اور جب عزاء طویرج کا جلوس کربلا میں داخل ہوتا ہے تو پورے شہر میں حزن و ملال اور امام حسین(ع) پہ ہونے والی عزاداری میں مزید جوش پیدا ہو جاتا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬