‫‫کیٹیگری‬ :
14 October 2016 - 09:01
News ID: 423827
فونت
حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی:
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی نے عاشورہ کی رات اپنی تقریر میں تاکید کرتے ہوئے کہا : ’’ھیھات من الذلہ‘‘ کا پیغام تمام قوموں کےلئے ایک درس ہے۔
حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی

 

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے اپنی تقریر میں کہا : عاشور در حقیقت ایک عظیم معنوی اور حماسی واقعہ ہے کہ جس میں سید الشھداء (ع) نے انسانیت کو آزادی، معرفت اور بصیرت کا درس دیا ہے۔

سید ابراھیم رئیسی نے عاشورہ کے فلسفہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : کربلا کی اہمیت کا اندارہ ایسے لگایا جا سکتا ہے کہ حضرت آدم (ع) سے لے کر حضرت خاتم النبین(ع) تک ہر نبی نے کربلا کے واقعہ کی طرف اشارہ کیا ہے گریہ و زادی کی ہے ۔

انہوں نے امام علی (ع) کی ایک حدیث جس میں زمین کربلا کے سلسلہ میں بیان ہوا ہے اشارہ کرتے ہوئے کہا : امام ع نے فرمایا : یہ وہ زمین ہے جہاں میرے لخت جگر حسین(ع) کو شہید کیا جائے گا اور سروں کو نیزوں پر اٹھایا جائے گا۔

امام رضا علیہ السلام کے متولی نے عاشورہ کو انسانوں کی ھدایت کے لئے ایک مکمل برنامہ جانتے ہوئے کہا : امام حسین (ع) کے ساتھیوں نے ہر اس چیز کو جو غیر خدا کے لئے تھا اسے اپنے سے دور کر رکھا تھا جبھی امام نے اپنے دوستوں کی وفاداری اور معرفت کو دیکھاتو بھشت میں ان کے مقامات ان کو دکھا دیئے۔

مجلس خبرگان رھبری کے نمائندہ نے امام حسین (ع) کے فرمودات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہمارے قیام کا مقصد امر بالمعروف اور نھی عن المنکر ہے بیان کیا : سید الشھداء امام حسین علیہ السلام نے تمام قوموں کو آزادی اور معرفت کا درس دیا۔

انہوں نے اپنے بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا : آج شیعوں کے علاوہ، عیساعی، اھل سنت اور دوسرے مذاھب کے لوگ بھی امام حسین(ع) سے محبت کرتے ہیں کیونکہ امام حسین علیہ السلام حجت الھی ہیں ان کی نگاہ تمام عالم کے لئے نگاہ ھدایت تھی۔

حجت الاسلام رئیسی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : امام حسین علیہ السلام شب و روز عاشور دشمن کی ھدایت چاہتے تھے اسی لئے شہادت کے آخری لحظات میں بھی شمر کو موعظہ اور نصیحت کر رہے تھے۔ 

قابل ذکر ہے کہ عاشور کی رات حرم امام رضا علیہ السلام کے تمام اماکن اور صحن عزاداروں سے بھر چکے ہیں ؛ اھل بیت عصمت و طہارت کے مداحوں اور ذاکروں کی نوحہ خوانی اور مرثیہ ثرائی سے ہزاروں زائرین اور مجاورین کے دل سید الشھداء(ع) کی غربت پر اشک بار ہیں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۴۹/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬