26 October 2016 - 19:00
News ID: 424071
فونت
ایران اور فن لینڈ کے صدور نے دوطرفہ، علاقائی اور عالمی سطح پر تہران اور ہیلسنکی کے درمیان تعاون کے فروغ کا عزم ظاہر کیا ہے۔
ایران اور فن لینڈ کے صدور

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ‌ کے مطابق، صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے تہران میں فنلینڈ کےصدرساؤلی نی نسٹو کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور فن لینڈ نے جن معاہدوں پر دستخط کیے ہیں ان کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ، علاقائی اورعالمی تعاون میں اضافہ ہوگا۔

صدر کا کہنا تھا کہ ایران اور فنلینڈ کے درمیان تعاون کی بے پناہ گنجائش موجود ہے اور دونوں ممالک، توانائی، نقل و حمل، ماحولیات اور کانکنی سمیت مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران اور فنلینڈ کے درمیان سائنس و ٹیکنالوجی اور علمی و تعلیمی میدان میں بھی تعاون کا راستہ پوری طرح ہموار ہے۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے یہ بات زور دیکر کہی کہ ایران اور فن لینڈ باہمی اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے فروغ کے لیے بینکاری کے شعبے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

فنلینڈ کے صدر ساولی نی نسٹو نے اس موقع پر کہا کہ تہران اور ہیلسنکی مستقبل قریب میں باہمی تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں اور بلاشبہ جامع ایٹمی معاہدہ اس مقصد کے حصول میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

صدر نی نسٹو نے کہا کہ ان کے ہمراہ آنے والے تاجروں کے وفد نے ایرانی تاجر برداری کے ساتھ اپنے مذاکرات کو انتہائی سودمند قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مختلف میدانوں میں دونوں ممالک کے مفادات مشترک ہیں اور ان کا ملک ایران کے ساتھ توانائی، ٹیکنالوجی، ماحولیات اور جنگلات کے شعبے میں بھی تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔

فنلینڈ کے صدر نے کہا کہ مشرق وسطی میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے سدباب کے لیے علاقائی اور عالمی سطح پر تعاون کی ضرورت ہے۔

صدر نی نسٹو نے ایران میں تیس لاکھ افغان مہاجرین کی قیام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے ایران اور یورپی یونین کے درمیان تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔/۹۸۸/ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬