26 October 2016 - 19:05
News ID: 424072
فونت
علاءالدین بروجردی:
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاءالدین بروجردی نے موصل کی آزادی کے بعد رقہ کو واپس لینے کی ضرورت پر تاکید کی ۔
بروجردی


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاءالدین بروجردی نے موصل کی آزادی کے بعد رقہ کو واپس لینے کی ضرورت پر تاکید کی ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاءالدین بروجردی نے داعش کے قبضے سے عراق کے شہر موصل کی آزادی کے بعد شام کے شہر رقہ کو بھی واپس لینے کے لیے تمام تر کوششیں بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

علاءالدین بروجردی نے فرانس 24 چینل سے بات چیت میں اس بات پر زور دیا کہ اس بات کے پیش نظر کہ رقہ دہشت گرد گروہ داعش کا مرکز ہے اور اس نے وہاں سے دنیا میں دہشت گردی پھیلائی ہے، موصل کی آزادی کے بعد تمام تر کوششوں کو رقہ کو واپس لینے پر مرکوز کرنا چاہیے۔

انھوں نے عراق میں دہشت گرد گروہ کے خلاف جنگ میں ایران کی سرگرمیوں کے بارے میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران عراق اور شام کی حکومتوں کی درخواست پر ان دو ملکوں میں سرگرمیاں انجام دے رہا ہے اور یہ کام عسکری مشاورت اور فوجی دانش و تجربات منتقل کرنے کے ذریعے انجام دیا جا رہا ہے کیونکہ اس کا خیال ہے کہ دہشت گردی کے خلاف ٹھوس کارروائی ہونی چاہیے۔

علاءالدین بروجردی نے عراقی حکومت کی ہم آہنگی کے بغیر اس ملک میں ترک فوجیوں کی موجودگی کے بارے میں بھی کہا کہ کسی بھی ملک میں کسی دوسرے ملک کا اقدام درحقیقت اس ملک کی سرزمین پر جارحیت سمجھا جاتا ہے اور یہ تمام بین الاقوامی معیارات کے برخلاف ہے اور اس سے مشکل کو حل کرنے میں بھی کوئی مدد نہیں ملتی ہے۔

انھوں نے ایران کی جانب سے لبنانی صدر کے انتخاب کے لیے اس ملک کے موجودہ سیاسی عمل کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اگر سعودی عرب سمیت علاقے کے دیگر ممالک اور بڑی طاقتیں اس اقدام کی حمایت کریں تو لبنان میں ایک نیا دور شروع ہوگا۔/۹۸۸/ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬