‫‫کیٹیگری‬ :
09 November 2016 - 12:53
News ID: 424362
فونت
قائد ملت جعفریہ پاکستان:
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے یہ کہتے ہوئے کہ خانہ پر حملے کے حوالے سے زیر گردش خبروں کی بین الاقوامی شفاف و غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں کہا: کوئی مسلمان کعبہ پر حملہ تو دور میلی آنکھ سے دیکھنے کا تصور بھی نہیں کرسکتا ۔
حجت الاسلام ساجد نقوی

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی نے چند روز سے مکہ مکرمہ بالخصوص خانہ کعبہ پر حملے بارے میں گردش کرنیوالی خبروں پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا : کوئی مسلمان کعبہ پر حملہ تو دور میلی آنکھ سے دیکھنے کا تصور بھی نہیں کرسکتا ۔

انہوں نے کہا: خانہ کعبہ پر کوئی مسلمان حملہ تو دور کی بات اس کی جانب میلی آنکھ سے بھی نہیں دیکھ سکتا، مقدس مقامات کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ یا کسی مصلحت سے کام نہیں لیا جاسکتا،جلد بازی میں ردعمل دے کر اپنی کمزور حیثیت کو تماشہ نہ بنایا جائے اور اس انتہائی سنگین معاملے کی بین الاقوامی سطح پر شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائیں۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: اگر کعبۃ اللہ پر حملے بارے گردش کرنیوالی خبریں یا افواہیں درست ثابت ہوں تو مرتکب عناصر کو بے نقاب کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور اگر جھوٹ اور افواہوں پر مبنی ہوں تو پوری امہ کے جذبات کو بھڑکانے والوں کا کڑا محاسبہ کیا جائے ۔

حجت الاسلام والمسلمین نقوی نے کہا: مکۃ المکرمہ اور مدینۃ المنورہ انتہائی اہمیت کے حامل شہر ہیں اور کعبۃ اللہ، روضہ  رسول اکرم ،مسجد نبوی ، جنت البقیع اور دیگر مقدس مقامات کے باعث ان شہروں کی غیر معمولی اہمیت ہے۔ کوئی مسلمان خانہ کعبہ پر حملے کی جسارت تک نہیں کرسکتا ، حملہ تو دور کی بات کوئی اس جانب میلی آنکھ سے بھی دیکھنے کا تصور نہیں کرسکتا ۔

انہوں نے کہا : مقدس مقامات کے تحفظ کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ یا کسی مصلحت سے کام نہیں لیا جاسکتا ۔ کعبۃ اللہ پر حملے بارے خبریں یا افواہیں زیر گردش ہیں جس کے باعث عالم اسلام میں ایک بے چینی اور اضطراب کی لہر دوڑ گئی ہے  لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ان خبروں یا افواہوں کی تحقیقات کیلئے بین الاقوامی اور بین الاسلامی سطح پر شفاف اور غیر جانبدارتحقیقات کرائی جائیں تاکہ اصل حقائق امت مسلمہ کے سامنے آسکیں ۔ اگر یہ خبریں درست ثابت ہوں تومرتکب عناصر کو بے نقاب کر کے کیفر کردار تک پہنچا یا جائے لیکن اگر یہ خبریں درست نہ ہوں تو پوری امت کے جذبات کو مجروح کرنے والے فتنہ پردازوںکا کڑا محاسبہ کیا جائے۔/۹۸۸/ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬