23 November 2016 - 23:04
News ID: 424650
فونت
فائزہ نقوی:
جے یو پی کی مرکزی صدر نے یہ کہتے ہوئے کہ معاشرے میں عورت کے کردار کو فراموش نہیں کیا جا سکتا کہا: رسول اکرم (ص) کے دور میں ہونے والی جنگیں ہوں یا بعد کے واقعات خواتین نے اسلام کی ترویج کیلئے اپنی خدمات پیش کیں مگر کربلا کی شیر دل خاتون حضرت بی بی زینبؑ نے شہادت امام عالی مقامؑ کے بعد کوفہ وشام کی گلیوں میں جو خطبات ارشاد فرمائے، عالم اسلام میں انقلاب برپا کر دیا اور یزید کی خون حسین ؑکو چھپانے کی ناپاک ارادے خاک میں ملادئے ۔
خواتین کا پروگرام


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علما پاکستان نیازی شعبہ خواتین کی مرکزی صدر سیدہ فائزہ نقوی نے کہا : نواسی رسول زینب بنت علی سلام اللہ علیہا کی بہادری اور شجاعت کی مثال تاریخ انسانی میں نہیں ملتی، جنہوں نے دربار یزید میں اپنے مدلل خطبات کے ذریعے فاسق و فاجر اور ظالم حکومت کے درو دیوار ہلا دیئے۔

انہوں نے عورت کی عظمت کو بلند کر دیا کہ آل رسول سادات کسی سے ڈرنے والے نہیں۔ جے یو پی نیازی خواتین لاہور کے زیراہتمام عظمت اہلبیتؑ کانفرنس میں شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا : زینب بنت علیؑ اور اہلبیت عظام کی دیگر معظم خواتین کے خطبوں نے یزیدیت کو بے نقاب کیا ورنہ فاسق و فاجر یزید تو امام حسین علیہ السلام کو باغی قرار دے چکا تھا۔

انہوں نے کہا : معاشرے میں عورت کے کردار کو فراموش نہیں کیا جا سکتا، رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کے دور میں ہونے والی جنگیں ہوں یا بعد کے واقعات خواتین نے اسلام کی ترویج کیلئے اپنی خدمات پیش کیں مگر کربلا کی شیر دل خاتون حضرت بی بی زینبؑ نے شہادت امام عالی مقامؑ کے بعد کوفہ وشام کی گلیوں میں جو خطبات ارشاد فرمائے ۔

انہوں نے عالم اسلام میں انقلاب برپا کر دیا اور یزید کی خون حسین ؑکو چھپانے کی ناپاک جسارت کو ملیا میٹ کردیا کہا : آج کی عورت کو بنت رسول خاتون جنت حضرت بی بی فاطمہؑ اور زینب بنت علیؑ کے کردار پر چلنے کی ضرورت ہے تاکہ اسلام کو وہ پاکیزہ اور متحرک نسلیں دی جا سکیں اور مستقبل میں کوئی یزید دوبارہ سر نہ اٹھا سکے۔

ان کا کہنا تھاکہ کربلا کو متنازع نہ بنایا جائے، اہلبیت کسی ایک مسلک تک محدود نہیں، وہ ہر مسلمان کیلئے عقیدت کا مرکز ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬