27 December 2016 - 11:37
News ID: 425324
فونت
حجت الاسلام سید نیاز حسین نقوی :
ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر نے کہا : امریکہ اور ایک عرب ملک، اسرائیل کے مفادات کے تحفظ کی خاطر بشارالاسد حکومت کو گرانے کیلئے دہشتگردوں کی حمایت کر رہے ہیں تو پاکستان میں بھی ان کی حمایت میں جلوس نکالے جائیں، وہ قابل مذمت ہے ۔
حجت الاسلام سید نیاز حسین نقوی

حجت الاسلام سید نیاز حسین نقوی :

داعش کا اسلام اور مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں

ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر نے کہا : امریکہ اور ایک عرب ملک، اسرائیل کے مفادات کے تحفظ کی خاطر بشارالاسد حکومت کو گرانے کیلئے دہشتگردوں کی حمایت کر رہے ہیں تو پاکستان میں بھی ان کی حمایت میں جلوس نکالے جائیں، وہ قابل مذمت ہے ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر حجت الاسلام سید نیاز حسین نقوی نے مطالبہ کیا ہے کہ 5 سال بعد شامی فوج کی کامیاب کارروائی کے بعد ثقافتی اور اقتصادی مرکز حلب کی آزادی کے بعد داعش کی مدد کیلئے جانیوالے بھگوڑے دہشتگردوں کا پاکستان میں داخلہ روکنے کی پاک فوج حکمت عملی طے کرے تاکہ نیشنل ایکشن پلان پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد اور ضرب عضب آپریشن کی قربانیوں کی حفاظت کی جا سکے۔

میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں حجت الاسلام نیاز نقوی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کے 80 سے زائد ممالک کے دہشتگرد شام میں برسر پیکار تھے، جن کا مقصد شام کی تقسیم اور اسرائیل کے مفادات کا تحفظ تھا یہی وہی تکفیری دہشتگرد ہیں جو افغانستان میں تربیت حاصل کرنے کے بعد پاکستان میں مساجد، امام بارگاہوں، خانقاہوں، عید میلادالنبی اور عزاداری کے جلوسوں اور اجتماعات پر خودکش حملے کرتے رہے، جنہوں نے افواج پاکستان، ایف سی، رینجرز اور پولیس کے نوجوانوں کو شہید کیا۔

انہوں نے کہا : پاکستانی فوج کے سوات مالاکنڈ اور وزیرستان اور کراچی آپریشن کے دوران ایسے لوگ شام میں داعش کی مدد کیلئے گئے، یہ اب واپس آئیں تو انہیں گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے، یہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

انہوں نے کہا : داعش کا اسلام اور مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں، جو بدبخت گروہ حضرت یونس علیہ السلام، حضرت اویس قرنی، حضرت حجر بن عدی، حضرت عمار بن یاسر رضوان اللہ علیہم جیسے برگزیدہ صحابہ کرام کے مزارات مقدسہ کو مسمار کرنے کی ناپاک جسارت کریں، وہ مسلمان کیسے ہوسکتے ہیں؟ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے مسلمانوں کے گلے کاٹے، مخالفین کو زندہ آگ میں جلایا۔ ان سے کسی قسم کی رعایت نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے بیان کیا : شامی افواج کی کارروائی کے نتیجے میں دہشتگردوں کو شکست ہو رہی ہے تو اسے پاکستان میں فرقہ وارانہ رنگ نہ دیا جائے، کچھ لوگ جلسے اور جلوس نکال کر اسلام کو بدنام کرنیوالوں کی حمایت کرکے لوگوں کو گمراہ نہ کریں، جس نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی ہے، وہ قابل مذمت ہے لیکن محض اس لئے کہ امریکہ اور ایک عرب ملک، اسرائیل کے مفادات کے تحفظ کی خاطر بشارالاسد حکومت کو گرانے کیلئے دہشتگردوں کی حمایت کر رہے ہیں تو پاکستان میں بھی ان کی حمایت میں جلوس نکالے جائیں، اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

حجت الاسلام نیاز نقوی نے افسوس کا اظہار کیا کہ وطن عزیز میں کچھ نام نہاد دانشور حلب کی آزادی پر اس طرح نوحہ کناں ہیں کہ جیسے داعشی دہشتگردوں کو نہیں، خدانخواستہ پاکستان کو شکست ہوئی ہو یا آزاد کشمیر چھن گیا ہو۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬