رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین کے سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ اس ملک کے بادشاہ کے خاندان کے ایک شخص نے اس شیعہ خاتون پریس رپورٹر کو اس کے ۶ سال کے چھوٹے بچے کے آنکھوں کے سامنے قتل کر دیا ۔
بحرین کی ۲۸ سالہ شیعہ خاتون پریس رپورٹر ایمان صالحی کے قتل کی خبر جس کو گزشتہ روز ایک بحرینی شخص نے قتل کر دیا تھا بحرین کی عوام کو حیران کر دیا ۔
اس جوان خاتون کے قاتل نے اس رپورٹر کو ایسے حالت میں قتل کیا ہے کہ اس کے ۶ سال کا چھوٹا بچہ یہ دہشت ناک واقعہ کار کے کھڑکی سے دیکھ رہا تھا ۔
حملہ کرنے والے شخص نے بحرین کی مشہور ٹیلی ویزن کھیل رپورٹر کو شهر الرفاع میں اس کے سر میں گولی مار کر قتل کر دیا اور اس کے فورا بعد خود کو پلیس کے حوالے کر دیا ۔
آل خلیفہ کا خاندان اور فوجی افسران شهر الرفاع میں رہتے ہیں ، اس واقعہ کے بعد بحرین کی وزارت داخلہ نے اس حادثہ کو ایک خاتون کے قتل ہونے کے عنوان سے بیان کیا ہے اور قاتل کو ایک ۳۴ سالہ بحرینی مرد بیان کیا ہے ۔
موصولہ رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ قتل کرنے والا شخص اس ملک کے پلیس افسروں میں سے ہے ، اور جہاں وہ پلیس افسر ہے ساتھ ساتھ ملک کے بادشاہ کے خاندان کا بھی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۲۹۲/