‫‫کیٹیگری‬ :
13 January 2017 - 23:55
News ID: 425674
فونت
حجت الاسلام و المسلمین راجہ ناصر عباس جعفری:
اپنے ایک بیان میں ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کرپٹ حکمران کا واحد ہدف اقتدار کو بچانا ہے۔ انہیں ملک کی عوام سے کوئی غرض نہیں، حکمرانوں نے ’’لوٹو اور لوٹنے دو" کی پالسی کو شعار بنا رکھا ہے۔ اہم قومی اداروں کے قلمدان نااہل افراد کو محض اس لئے سونپے جا رہے ہیں، تاکہ میڈیا میں حکومت کا بھرپور دفاع ہوسکے۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری حجت الاسلام و المسلمین راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملکی ترقی کے حکومتی دعوے محض اخباری بیانات اور جلسوں تک ہی محدود دکھائی دے رہے ہیں۔ سرکاری اداروں کا کوئی پُرسان حال نہیں۔ صحت، توانائی اور تعلیم سمیت بنیادی ضروریات کے تمام شعبے عوام کو سہولیات کی بجائے مشکلات سے دوچار کرنے میں مگن ہیں۔

ملک کے بیشتر حصوں میں سوئی گیس کی عدم فراہمی، طبی سہولتوں کے فقدان اور تعلیمی اداروں کی حالت زار نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پُرتعیش سفری سہولیات کا نام ترقی نہیں بلکہ عام آدمی کے معمولات زندگی کو بہتر بنایا جائے، جہاں عوام بھوک اور بےروزگاری سے تنگ آکر خودکشیاں کرنے لگے۔ مائیں بچوں کو زہر دے کر خود بھی ابدی نیند سو جائیں، جہاں عصمت دری کی شکار خواتین کو انصاف نہ ملنے پر خودکشی کرنا پڑے، جہاں دودھ کے نام پر مُردوں کو حنوط کرنے والے کیمیکل سے تیار شدہ محلول فروخت ہوتا ہو، جہاں عوام کو حلال کی بجائے حرام جانوروں کا گوشت فروخت کیا جائے، وہاں ترقی کے بلند و بانگ دعوے عوام کا تمسخر اڑانے کے مترادف ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آئے روز لوگ لاپتہ ہو رہے ہیں، تحقیقاتی ادارے سمجھنے سے قاصر ہیں کہ اس کارروائی میں خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں یا کوئی دوسرا گروہ ایسے غیر قانونی عمل سے عوام میں بےچینی پیدا کر رہا ہے۔ ملک کے حالات سے ایسا لگتا ہے جیسے یہاں قانون و انصاف کی بجائے اختیارات کی حکمرانی ہے۔

انہوں نے کہا کرپٹ حکمران کا واحد ہدف اقتدار کو بچانا ہے۔ انہیں ملک کی عوام سے کوئی غرض نہیں، حکمرانوں نے ’’لوٹو اور لوٹنے دو" کی پالسی کو شعار بنا رکھا ہے۔ اہم قومی اداروں کے قلمدان نااہل افراد کو محض اس لئے سونپے جا رہے ہیں، تاکہ میڈیا میں حکومت کا بھرپور دفاع ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو اگر ’’ذاتی کاموں‘‘ سے فرصت ملے تو قومی امور پر بھی توجہ دے۔ سکولوں اور ہسپتالوں کی حالت کو بہتر بنایا جائے۔ پڑھے لکھے بےروزگار افراد کو باوقار روزگار فراہم کرنا بھی ریاست کی ہی ذمہ داری ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬