16 January 2017 - 15:06
News ID: 425726
فونت
شام سے متعلق انسانی حقوق کے مرکز نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ حلب کے مضافاتی علاقوں میں گذشتہ دو مہینوں کے دوران شام کے کم کم از کم دو سو انچاس عام شہری ترکی کے حملوں میں مارے گئے ہیں -
موصل


رسا نیوز ایجنسی کی پریس ٹی وی سے رپورٹ کے مطابق، شام سے متعلق انسانی حقوق کے مرکز نے جس کا دفتر لندن میں ہے مزید کہا کہ گذشتہ دومہینوں کے دوران گیارہ سو سے زائد عام شہری ترکی کے ہوائی اور توپخانے کے حملوں میں زخمی اور مفلوج ہوگئے ہیں- اس رپورٹ کے مطابق زخمیوں میں سیکڑوں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں-

صرف بائیس دسمبر کو شمالی شام کے شہر الباب پر ترکی کے ہوائی حملے میں، سینتالیس عام شہری شہید ہوگئے تھے جن میں چودہ بچے اور نو خواتین شامل تھیں-

دہشت گردوں کے حامی ایک ملک کی حیثیت سے ترکی کے صدر رجب اردوغان نے دوہزار سولہ کے موسم گرما کے اواخر میں  شمالی شام میں ترکی کے سرحدی علاقوں سے داعش کا صفایا کرنے کے لئے، کہ جس کا اصلی مقصد دریائے فرات کے مغربی علاقوں سے کرد ملیشیا کو باہر دھکیلنا تھا ، جارحانہ حملے شروع کرنے کا حکم جاری کیا تھا-

اردوغان نے چند روز قبل اعلان کیا تھا کہ شام کے خلاف اس کی لشکر کشی کا مقصد ، اس ملک کے صدر بشار اسد کی قانونی حکومت کو گرانا ہے- شام نے بارہا ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے فوجیوں کو شام سے نکال لے-/۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬