10 April 2017 - 12:42
News ID: 427418
فونت
سید مبشر حسن:
ایم ڈبلیو ایم ملیر کی ضلعی تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے رہنماء ایم ڈبلیو ایم کراچی نے کہا کہ امریکی اسرائیلی بلاک اسلامی مقاومتی بلاک کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست سے دوچار ہو چکا ہے، اس لئے وہ مشرق وسطیٰ میں اپنی ذلت آمیز شکست کا بدلہ مسلمانوں کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرکے لینا چاہتا ہے۔
سید مبشر حسن

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنماء علامہ سید مبشر حسن نے کہا ہے کہ مخصوص اسلامی ممالک کے اتحاد میں پاکستان کی شمولیت کے نتائج افغانستان میں امریکا کی جنگ لڑنے سے زیادہ بدترین ثابت ہونگے، حکمرانوں نے ہمیشہ ملکی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک و قوم کو اپنے ذاتی مفاد کی خاطر بھینٹ چڑھایا ہے، آج ایکبار پھر پارلیمنٹ کو نظر انداز کرتے ہوئے ملک و قوم کے مفادات کے خلاف 39 مسلم ممالک کے فوجی اتحاد میں شمولیت کا حکومتی فیصلے سے پاکستان ایک ایسی دلدل میں پھنس جائے گا، جس سے نکلنا شاید ممکن نہ ہو ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید حسینی ہاؤس جعفرطیار سوسائٹی ملیر میں ایم ڈبلیو ایم ملیر کی ضلعی تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مبشر حسن نے کہا کہ مشرقی وسطیٰ میں امریکا و اسرائیل اور اس کے مغربی اتحادی بری طرح ناکام ہو چکے ہیں، امریکی اسرائیلی بلاک کو اسلامی مقاومتی بلاک کے ہاتھوں ذلت آمیز شکست سے دوچار ہو چکا ہے، اس لئے وہ مشرق وسطیٰ میں اپنی ذلت آمیز شکست کا بدلہ مسلمانوں کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرکے لینا چاہتا ہے، مخصوص ممالک کا فوجی اتحاد امریکی ایما پر بنایا گیا ہے، جو عالم اسلام کی وحدت کے خلاف امریکی سازش کا تسلسل ہے، لہٰذا پاکستان کو کسی بھی سازش کا حصہ نہیں بننا چاہیئے، جو عالم اسلام کی تقسیم اور مسلم امہ میں انتشار کا سبب بنے۔

علامہ مبشر حسن نے کہا کہ پاکستانی قوم آج تک امریکا کی افغان وار کے قرض اتار رہی ہے، افغانستان میں امریکی جنگ کا حصہ بننے کے باعث پاکستان کے 80 ہزار عوام کی قربانیوں کے باوجود ابھی تک ہم امریکا نواز ناسور دہشتگردوں سے جان نہیں چھڑوا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین عالمی حساس صورتحال کے پیش نظر اور عالم اسلام کی تقسیم پر مبنی امریکی اسرائیلی سازشوں سے ہوشیار رہتے ہوئے ملک و قوم کو مشرق وسطیٰ کی دلدل میں دھکیلنے والوں کا راستہ روکیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ارباب اختیار کو چاہیئے کہ ملکی عظیم تر مفاد میں ملکی داخلہ و خارجہ معاملات میں امریکی مداخلت کا فی الفور نوٹس لیں، اس سے پہلے کہ پاکستان خطے میں امریکی مفادات کی تکمیل پر مبنی پالسیوں کا شکار ہو جائے، ارباب اختیار کو خارجہ پالیسی کو امریکی مداخلت سے پاک کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی ہیں اور بانیان پاکستان کے اولادوں میں سے ہیں، ہمیں پاکستان کی سلامتی و استحکام سب سے زیادہ عزیز ہے، ملکی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ ملک کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کیلئے اپنی جان مال کی قربانی دی ہے، اور ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ انشااللہ وقت آنے پر اس ملک کی بقا و سلامتی کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، پاکستان کو امریکی سازشوں کا تر نوالہ نہیں بننے دینگے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬