‫‫کیٹیگری‬ :
29 April 2017 - 23:32
News ID: 427810
فونت
حضرت آیت الله حسین مظاهری:
حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ نے یہ کہتے ہوئے کہ ہوا و ہوس اور نفس پرستی انسان کو وحدانیت سے دور کردیتی ہے کہا: علماء کا مضحکہ اور انکی توھین گمراہی کا کھلا مصداق ہے ۔
حضرت آیت الله حسین مظاهری

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی اصفهان سے رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ حضرت آیت الله حسین مظاهری نے مسجد امیرالمؤمنین(ع) جی روڈ پر ہونے والی سلسلہ وار تفسیر قران کریم کی نشست میں کہا: نفس پرستی انسان کو وحدانیت سے دور کردیتی ہے ۔

انہوں نے سوره یس کی ۶۰ ویں آیت «أَعْهَدْ إِلَیْکُمْ یَا بَنِی آدَمَ أَنْ لا تَعْبُدُوا الشَّیْطَانَ إِنَّهُ لَکُمْ عَدُوٌّ مُبِینٌ وَأَنِ اعْبُدُونِی هَذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِیمٌ ۔ ترجمہ : اے اولاد آدم! کیا ہم نے تم سے عہد نہیں لیا تھا کہ تم شیطان کی پرستش نہ کرنا؟ بے شک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے » کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: بعض انسان دنیاوی منافع تک رسائی کے لئے ہر کام کرنے کو تیار ہوتے ہیں ، جبکہ انسان نے ملکوت اعلیٰ میں خداوند متعال سے یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ ھرگز شیطان کی پیروی نہ کرے گا بلکہ خدا کا مطیع و فرمانبردار رہے گا ، مگر معمولا ہوا و ہوس اور نفس پرستی کے سبب اِس کئے ہوئے وعدہ کو توڑ دیتا ہے اور شیطان کا پیرو ہوجاتا ہے ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے کہا: دین کے مبلغین ہر دور میں رہے ہیں اور معمولا عام انسانوں کی جانب سے مشکلات کا شکار بھی ہوتے رہے ہیں ، تبلیغ کے میدان میں علماء کے دوش پر انبیاء الھی کا وظیفہ ہے جیسا کہ خداوند متعال نے بہت ساری آیات میں اس بات کی جانب رہنمائی بھی کی ہے ۔

حوزہ علمیہ اصفھان کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جو بھی علماء کی باتوں اور نصیحتوں کو سنے گا اور اس پر عمل کرے گا وہ کامیاب و کامران ہوگا کہا: بہت سارے گمراہ افراد دینی اوصاف و صفات کو برائیوں کی جگہ دے دیتے ہیں کہ اس کا ایک کھلا نمونہ بعض نادانوں کی جانب سے علماء کا مضحکہ اڑانا اور ان کی توھین کرنا ہے ۔

حوزہ علمیہ کے اس معلم اخلاق نے کہا: اگر انسان پورے دن و رات میں فقط ۲ گھنٹے اپنے دین کے سے مخصوص کرے تو یقینا کامیاب ہوگا ، اگر انسان اعتقاد ، اخلاق اور احکام سیکھنے کو اہمیت دے وہ یقینا شیطان کے شر سے محفوظ رہے گا ۔

انہوں نے سوره نحل کی ۹۹ اور ۱۰۰ ویں آیات «...فَاسْتَعِذْ بِاللَّهِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَّجِیمِ إِنَّهُ لَیْسَ لَهُ سُلْطَانٌ عَلَى الَّذِینَ آمَنُوا وَعَلَى رَبِّهِمْ یَتَوَکَّلُونَ إِنَّمَا سُلْطَانُهُ عَلَى الَّذِینَ یَتَوَلَّوْنَهُ وَالَّذِینَ هُمْ بِهِ مُشْرِکُونَ ۔ ترجمہ : اللہ کی پناہ مانگ لیا کریں ، شیطان کو یقینا ان لوگوں پر کوئی بالادستی حاصل نہ ہو گی جو ایمان لائے ہیں اور اپنے رب پر توکل کرتے ہیں ، اس کی بالادستی تو صرف ان لوگوں پر ہے جو اسے اپنا سرپرست بناتے ہیں اور جو اللہ کے ساتھ شریک ٹھہراتے ہیں » کی تفسیر میں کہا: خدا پر توکل اور بھروسہ کرنے والا مومن انسان ، شیطان کے سر محفوظ ہے اور معمولا جو لوگ خدا کے ساتھ ہیں شیطان انہیں گمراہ نہیں کر سکتا ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے مزید کہا: جب ایک بکرے کو ذبح کرنا ہوتا ہے تو گھانس کی لالچ دے کر اسے قتل گاہ تک لے جاتے ہیں ، شیطان بھی یہی کام کرتا ہے ، وہ مال دنیا دیکھا کر ، ہمیں دنیا پرست بنا کر اپنا فرمانبردار بنا دیتا ہے تاکہ ہمارے دین کو ذبح کر سکے ۔

انہوں نے آخر میں یہ بیان کرتے ہوئے اهل بیت اطھار (ع) خصوصا حضرت امام حسین (ع) کے پاس انسانوں کی ہدایت کا سب کچھ موجود ہے کہا: اهل بیت اطھار (ع) کی تمام سرگرمیاں انسان کی ہدایت کے لئے ہی تھیں تاکہ وہ انسانوں کو راہ راست پر لگا سکیں مگر زیادہ تر انسان نادان تھے اور انہوں ان کی پیروی نہ کی ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۶۶۷

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬