02 June 2017 - 18:01
News ID: 428361
فونت
آیت الله محمد تقی مصباح یزدی :
امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے اس بیان کے ساتھ کہ امریکیوں کا فلسفہ غنڈہ گردی ہے بیان کیا : امریکی کہتے ہیں کہ پوری دنیا ایک معاشرہ ہو اور سب ہمارے مرضی کے مطابق عمل کریں یعنی دنیا پر اپنا تسلط قائم کرنا چاہتے ہیں ۔
آیت الله محمد تقی مصباح یزدی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے ایران کے مقدس شہر قم میں قائد انقلاب اسلامی کے آفس میں گذشتہ شب اپنے درس اخلاق میں بیان کیا : خود خواہی و دوسروں پر افضل طلبی ایک ایسی ذہنیت ہے کہ جو انسانوں میں پایا جاتا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : یہ ذہنیت کبھی کبھی سماجی مسائل تک میں پہوچ جاتی ہے کہ جو جنگ و تنازعہ کا سبب ہوتی ہے ، جس کا روشن نمونہ فرعوان ہے کہ جس نے خدائی کا دعوا کر دیا ، شاید دوسرے لوگ ان چیزوں کا دعوا نہ کریں لیکن ان کے اندر تمایل پایا جاتا ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ اصل اخلاق دیگر خواہی ہے یعنی دوسروں کی چاہت کو پورا کرنا ہے بیان کیا : جس مقدار میں یہ نیکی انسان کے اندر قوی ہوتا جائے گا وہ اخلاقی تر ہوتا چلا جائے گا ، بعض وقت انسان اپنی ضرورتوں کو نظر انداز کرتا ہے جو کہ اخلاق کا اعلی دوجہ ہے جسے ایثار کہتے ہیں ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : دوسرے لوگ بھی ہیں کہ جو صرف اپنے فکر میں رہتے ہیں اور وہ اپنے مفاد کے لئے سیکڑوں لوگوں کے قتل ہو جانے پر تیار ہیں اور اگر اس کے علاوہ کچھ اور اظہار کرتے ہیں تو وہ فریب دینے کے لئے ہے ۔

آیت الله مصباح یزدی نے اس بیان کے ساتھ کہ سیاست کا معنی معاشرے کی مینیجمینٹ ہے بیان کیا : یہ سیاست اس لئے ہے کہ دوسروں کی خود خواہی کسی کو نقصان پہوچانے سے روک سکے ، کوئی شخص چاہتا ہے کہ معاشرے کا مدیر بنے تو اس کے اندر ضروری صلاحیتیں ہونی چاہیئے ۔

حوزہ علمیہ قم کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : غنڈوں و غیر معقول افراد سے منطق و استدلال کے ذریعہ بات نہیں کی جا سکتی بلکہ ان سے انہی کی زبان میں بات کرنی چاہیئے تا کہ وہ سمجھ سکیں ۔

حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ امریکیوں کا فلسفہ غنڈہ گردی ہے بیان کیا : امریکی کہتے ہیں کہ جس طرح سے بھی ہو سکے اپنا مقصد پورا ہونا چاہیئے، کہتے ہیں کہ پوری دنیا ایک معاشرہ ہو اور سب ہمارے مرضی کے مطابق عمل کریں یعنی دنیا پر اپنا تسلط قائم کرنا چاہتے ہیں دوسری طرف جو بھی ان کی مخالفت کرے اس کو دہشت گرد کا نام دے دیتے ہیں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۰۷/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬