‫‫کیٹیگری‬ :
10 June 2017 - 18:40
News ID: 428483
فونت
آیت ‌الله نوری همدانی:
حضرت آیت ‌الله نوری همدانی نے حوزہ علمیہ کے استقلال کو پسندیدہ کام بتایا اور کہا کہ حوزہ علمیہ کی وابستگی ضرر رساں اور استقلال تقویت کا باعث ہے ۔
آیت الله نوری همدانی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے مدرسہ علمیہ امام مهدی موعود (عجل الله تعالی فرجه الشریف) کے طلاب سے ملاقات میں تاکید کی کہ حوزہ کے تعلیمی اور درسی نظام میں عمق اور اخلاقیات کی تقویت موجودہ حالات کی شدید ضرورت ہے ۔

اس مرجع تقلید نے کہا: اخلاقیات پر خصوصی توجہ کی جائے کیوں کہ ہر زمانے سے زیادہ آج کے دور میں اخلاقیات کی شدید ضرورت ہے ، حوزات علمیہ کے مسئولین زیادہ سے زیادہ درس اخلاق رکھیں اور اخلاقیات کے معروف اساتذہ سے بخوبی استفادہ کریں ۔

انہوں نے تفسیر قرآن ، نهج البلاغۃ اور صحیفۃ سجادیۃ کو حوزہ کے اصلی دروس میں رکھے جانے تاکی کی اور کہا: ایک معلم اخلاق رہتی زندگی تک انسان کی روح پر اثر انداز رہتا ہے ، مرحوم آیت الله العظمی سید محمد محقق داماد ، علامہ طباطبائی ، ایت الله العظمی سلطانی طباطبائی اور مرجع عظیم الشان آیت الله العظمی بروجردی جیسے ہمارے اساتذہ اخلاقیات کا مجسمہ تھے ، امام خمینی رہ کے درس اخلاق میں بیٹھنے والے کہ میں بھی حاضر رہا ہوں بخوبی اس سے آگاہ ہیں کہ آپ کی باتیں کس قدر موثر تھیں ۔

آیت ‌الله نوری همدانی نے زمانے کے ساتھ ساتھ چلنا حوزہ کی خصوصیتوں میں سے شمار کیا اور کہا: فقہ اور اهل بیت علیهم السلام کی ثقافت اس قدر مستغنی اور وسیع ہے کہ اس سے ہر دور کی ضرورتیں پوری کی جاسکتی ہیں ۔

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ فقہ اهل بیت علیهم السلام سے لوگوں کو آگاہ کیا جانا لازمی ہے تاکہ لوگ اپنی حیات کے ہر گوشے میں اسے جامہ عمل پہنا سکیں ، چاہے وہ عبادتوں کا میدان ہو چاہے معاملات کا میدان ۔

اس مرجع تقلید نے کہا: افسوس ایسی باتیں سننے میں آرہی ہیں کہ کچھ لوگ علماء کی سیاسی میدانوں میں عدم مداخلت کے قائل ہیں اور بعض حوزہ کے استقلال کی باتیں کر رہے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: میں واضح طور سے یہ کہ رہا ہوں کہ حوزہ کے استقلال کا موافق ہوں کیوں کہ وہ حوزہ علمیہ اثر انداز ہوتا ہے جو مستقل ہوتا ہے ۔

آیت ‌الله نوری همدانی نے یہ کہتے ہوئے کہ طلاب سوشل میڈیا اور سائبر اسپیس سے غافل نہ ہوں ، کیوں کہ دشمن اس میدان میں بہت زیادہ فعال ہے اور وہ اس طرح جوانوں کو گمراہ کرنا چاہتا ہے ، کا: اس میدان سے ایک لمحے کی غفلت ناقابل تدارک نقصان پہونچا سکتی ہے ، آج دشمن اس راستے سے جوانوں کے عقائد ، ان کی ثقافت ، سیاست اور خانوادے کی اساس کو کھوکھلا کرنے کے درپہ ہے ، ہم نے بارہا و بارہا ملک کے حکمراں اور ذمہ دار طبقے کو اس بات کی جانب متوجہ کرایا ہے اور بار دیگر کہ رہا ہوں کہ اس کنٹرول کریں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۵۲۳

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬