04 September 2017 - 13:48
News ID: 429793
فونت
دو سال قبل آل سعود کی مجرمانہ غفلت کے سبب حج کے موقع پرمنٰی میں پیش آنے والے افسوسناک سانحے میں شہید ہونے والوں کی یاد میں پاکستان کے شمالی علاقے بلتستان میں ایک تعزیتی پروگرام منعقد ہوا جس میں علماء اور مقررین نے شہدائے منٰی کوخراج تحسین پیش کیا۔
شہدائے منی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  پاکستان کے شمالی علاقے بلتستان میں شہدائے منٰی کی دوسری برسی کے موقع تعزیتی پروگرام قمراہ  کی مرکزی عیدگاہ میں منعقد ہوا جس میں علمائے کرام اور اہم سیاسی اور مذھبی شخصیات سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تعزیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے شہدائے منٰی  کوخراج تحسین پیش کیا۔ مقررین نے پاکستان کے نامور عالم دین  اور شہید منٰی علامہ ڈاکٹرغلام محمد فخرالدین کی شہادت کو پاکستان بالخصوص گلگت بلتستان کے لئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا ۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ جس انداز سے سانحہ منٰی پیش آیا وہ محض اتفاق و حادثہ نہیں ہوسکتا بلکہ اس کے پیچھے منظم سازش ہونے کے امکانات کو کبھی مسترد نہیں کیا جاسکتا۔

اس افسوسناک اور اندوہناک واقعے میں مسلمان سائنسدانوں، علماء اور مفکرین کی شہادتیں اس بات کی غمازی کرتی ہیں یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے۔ مقررین نے علامہ ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین کی شہادت کو ملت اسلامیہ اور ملت پاکستان کے لئے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔

شیخ مختارعلی نے شیخ غلام محمد کی شہادت کو گھناونی سازش قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ شیخ غلام محمد فخرالدین ہر سال دفتر رہبری کی جانب سے تبلیغ و ترویج دین کے لئے حج پر تشریف لے جاتے تھے۔ آل سعود کی تکفیری حکومت شیخ غلام محمد فخرالدین کے نظریئے اور سعودی عرب میں تبلیغی خدمات سے خائف تھی۔ انہوں نے کئی بار نام نہاد مفتیوں سے علمی مبارزہ کرکے اسلام محمدی کی حقیقی تشریح کی تھی۔ یہی وجہ تھی کہ آل سعود کی حکومت نے باقاعدہ سازش کے تحت انہی راستوں کو بند کیا، جن پر دنیائے اسلام کی نامور شخصیات حج پر تشریف لائی ہوئی تھیں، ان میں سائنسدان بھی تھے۔

تعزیتی پروگرام سے شیخ اکبر علی مخلصی پرنسپل جامعہ طوسی، شیخ الیاس سربراہ نورالہدیٰ فاونڈیشن، ایم ڈبلیو ایم جی بی رہنماء شیخ احمد علی نوری اور معروف عالم دین سربراہ مجلس وحدت مسلمین آغا علی رضوی نے بھی خطاب کیا۔ واضح رہے کہ  منٰی کے افسوسناک اور اندوہناک واقعے میں مسلمان سائنسدانوں، علماء اور مفکرین سمیت ہزاروں حجاج کرام شہید ہوئے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬