04 September 2017 - 18:05
News ID: 429804
فونت
جموں و کشمیر کے مزاحمتی قائدین:
جموں و کشمیر سالویشن مومنٹ کے چیئرمین اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (ایچ) کے چیئرمین نے سرینگر سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں عالمی برادری سے میانمار کے صوبہ اراکان میں بدترین نسلی تشدد میں ہلاک ہو رہے مسلمانوں کے بچاؤ کے لئے ضروری تدابیر اختیار کرنے اور بڑھتی ہوئی قتل عام کی وارداتوں کا سنگین نوٹس لینے کی اپیل کی۔
میانمار

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر سالویشن مومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبر بٹ اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (ایچ) کے چیئرمین جاوید احمد میر نے بدھسٹ دہشت گردوں کی جانب سے روہنگیائی مسلمانوں کے قتل عام پر سخت غم کا اظہار کیا۔ سرینگر سے جاری اپنے ایک مشترکہ بیان میں دونوں راہنماؤں نے عالمی برادری سے مؤثر قدم اٹھانے اور میانمار کے صوبہ اراکان میں بدترین نسلی تشدد میں ہلاک ہو رہے مسلمانوں کے بچاؤ کے لئے ضروری تدابیر اختیار کرنے اور بڑھتی ہوئی قتل عام کی وارداتوں کا سنگین نوٹس لینے کی اپیل کی۔

انہوں نے مسلم ممالک کے سربراہوں کو خاموشی توڑنے اور ان مظلوم مسلمانوں کی مدد کرنے میں پہل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی بڑی قوتیں دن دھاڑے اس قتل عام کو دیکھ رہی ہیں لیکن مسلم دشمنی کی آڑ میں میانمار کی قاتل اور سفاک حکومت کی پردہ داری کر رہے ہیں اور یوں ان کا حوصلہ بڑھا رہے ہیں۔ ظفر اکبر اور جاوید میر نے عالمی برادری کی جانب سے برقرار رکھی خاموشی پر غم کا اظہار کیا اور کہا کہ روہنگیا کے مسلمانوں کو ان قاتلوں کے خلاف اپنے دفاع اور مقابلہ کرنے کا بھرپور حق حاصل ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا بدھ دہشتگرد ان معصوم اور بے قصور مسلمانوں کے گھروں کو نذر آتش کر رہے ہیں ،بچوں اور بوڑھوں کو زندہ جلا رہے ہیں اور عصمت و عفت کے لٹیرے خواتین کو بے عزت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم امہ اور دنیا ان کی حفاطت میں عملی اقدامات اٹھانے سے قاصر رہی تو یہ مظلوم اپنی حفاطت کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں اور اس کے ردعمل میں جو بھی نتائج برآمد ہوں گے اس کے لئے دنیا کے قائدین بری الذمہ نہیں ہوں گے۔ انہوں نے بنگلہ دیش کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ہجرت کر رہے ان مسلمانوں کو اپنا بھرپور تعاون دے اور انسانی رشتے کا پاس و لحاظ رکھتے ہوئے ان کی ہر ممکن مدد کریں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬