‫‫کیٹیگری‬ :
15 September 2017 - 17:52
News ID: 429958
فونت
آیت الله موسوی جزائری:
صوبہ خوزستان میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے طلاب حوزہ علمیہ میں رضائے الهی کیلئے تعلیم حاصل کریں کہا: تعلیم میں سنجیدگی اور کوشش سے ہی طلاب منزل مقصود تک پہونچ سکتے ہیں ۔
آیت الله سید محمدعلی موسوی جزائری

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ خوزستان میں ولی فقیہ کے نمائندہ آیت الله سید محمد علی موسوی جزائری نے مسجد اعظم اهواز میں حوزه علمیہ اهواز کے نئے تعلیمی سال کے آغاز کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ماضی کی بہ نسبت حوزات علمیہ ، شبھات سے منفعل اور متاثر ہوتے جارہے ہیں ، لہذا حوزہ علمیہ اھواز کا یہ وظیفہ ہے کہ وہ طلاب کی تربیت کے سلسلے میں مناسب پروگرام بنائیں ، شبھات سے جواب دہی کے دورے رکھیں ، معاشرے میں مبلغین کا اعزام کریں تاکہ مذھب شیعہ پر ہونے والے حملوں کا جواب دیا جا سکے ۔

صوبہ خوزستان میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے کہا: اس قسم کی فعالیتوں کے انجام دینے کا مقدمہ یہ ہے کہ طلاب تعلیم سال کے ابتداء ہی میں محکم ارادے ، سنجیدگی ، قوی ایمان اور خدا کی رضایت حاصل کرنے کے لئے تعلیم حاصل کریں ۔

انہوں نے کہا: طالب علم بننے کا حسن یہ ہے کہ طالب علم ہمیشہ طالب علم ہی رہتا ہے ، امام خمینی (رہ) خود کو آخر تک طالب علم ہی مانتے تھے کیوں کہ طالب بننے کے خاص  شرائط ہیں ۔

آیت الله موسوی جزائری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سنجیدگی اور کوشش ہر طالب علم کا اپنا سرمایہ ہونا چاہئے کہا: تعلیم خدا کی رضایت کے حصول کے لئے حاصل کی جائے کیوں کہ اگر انسان سنجیدہ اور کوشاں رہے گا تو اپنی کند ذھنی کا بھی تدارک کرسکتا ہے ۔

صوبہ خوزستان کے حوزات علمیہ کے سربراہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عزم راسخ اور قوی ارادہ ، الھی عنایتوں کے دروازے کھول دیتا ہے کہا: آج حوزہ پر کاہلی کی حکمرانی ہے جبکہ سنجیدگی اور کوشش کے ذریعہ اس مشکل کو دور کیا جاسکتا ہے ، طلاب مباحثہ ، مطالعہ ، پیش مطالعہ اور پورے ھفتے کی سرگرمیوں کی رپورٹ تیار کریں ۔

اہواز کے امام جمعہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حوزہ علمیہ کا ڈھانچہ اور تعلیمی نصاب کمزور نہیں ہے کہا: طلاب اپنی تعلیم کا مقصد ، خدا کی رضایت ، خلق خدا کی خدمت اور بندگان الھی کی ہدایت قرار دیں ، اور ہرگز مادیات ، شھرت اور علم کو اپنے احترام و جاہ و حشم کا وسیلہ نہ بنائیں ۔

انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ علماء ، عوام کی خدمت ، ملک کی عزت و استقلال کا مرکز ہیں کہا: علماء سخت ترین حالات میں لوگوں کے یاور و مددگار ، سیاست و عقائد کے حدود کے نگہبان اور کمزور مومنین کو شیطان کی جانب سے نقصان پہونچانے سے بچانے والے ہیں ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۹۱

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬