15 October 2017 - 01:12
News ID: 430247
فونت
حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی :
امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی نے کہا: انسانی حقوق کو پامال کرنے والے وہ لوگ ہیں کہ جو انسانی حقوق کے جھوٹے علمبردار ہیں ، مغرب کی بے دین سیاست کا نتیجہ وعدے کی خلاف ورزیاں ہیں جن کا استکبار آج پوری دنیا میں مرتکب ہو رہا ہے۔
حجت السلام سید ابراہیم رئیسی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک کے متولی حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا صوبہ خراسان شمالی کی طرف سفر کی مناسبت سے  استقبالیہ کمیٹی  کی طرف سے منعقد ہونے والی کانفرنس جس میں ولی فقھیہ کے نمائندے، اس صوبے کے گورنر، صوبائی عہدیداروں اور بجنورد شہر کی ولایتمدار عوام کی موجودگی میں اس شہر میں نماز جمعہ منعقد ہونے والی جگہ پر منعقد کی گئی ۔

حوزہ علمیہ مشہد کے مشہور و معروف استاد نے اس کانفرنس میں اسلامی زندگی کی طریقے اور مادی زندگی کے طریقے میں پائی جانے والے افتراقی پہلو کو بیان کرتے ہوئے کہا : عقلانیت ، روحانیت و معنویت،  اخلاق ، معاشرتی عدالت ، دوسروں کے حقوق کی رعایت ، قانون مداری جیسی چیزیں ایک اسلامی شہر میں پائی جانے والی بنیادی چیزیں ہیں ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو میں تاکید کرتے ہوئے کہا : اسلامی تہذیب کو وجود میں لانے کے لئے اسلامی حکومت کو ان اہداف تک پہنچنے کی کوشش کرنی چاہئے ۔

تشخیص مصلیحت کونسل کے رکن نے اس بیان کے ساتھ کہ خلاف ورزی اور فساد کو اسلامی معاشرے میں رائج نہیں ہونا چاہئے، بیان کیا : قانون کو اجرا کرنے میں کسی شخص کو بھی رکاوٹ پیدا نہیں کرنا چاہئے، قانون کی خلاف ورزی ایک برا و قبیح عمل ہے اور بالخصوص مسئولین اور حکومتی اہلکاروں کے لئے بہت ہی ناپسندیدہ چیز ہے ۔

حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے اپنی تقریر میں اس اشارہ کے ساتھ کہ اس زمانہ میں بشریت کی اہم ترین مشکل ایسے سیاستدان ہیں جنہوں نے معنویت کو ایک طرف رکھ دیا ہے اور مادیت کو ہی سب کچھ جانتے ہیں وضاحت کی : امام خمینی (رہ) نے دنیا میں ایسی سیاست کو زندہ کیا جو معنویت بھی رکھتی تھی ، پہلی اور دوسری جنگ عظیم ، صہیونی غاصب حکومت کا ستر سالہ فلسطین کی بی دفاع عوام پر ظلم ، میانمار کی مظلوم کو خون میں نہلا دینا اور حقوق بشر کے جھوٹے دعویداروں کی خاموشی یہ سب چیزیں تین سو سالہ الہی اقدار کے ساتھ جنگ اور مغرب کی معنویت کے بغیر سیاست کا نتیجہ ہے۔

حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : انسانی حقوق کو پامال کرنے والے وہ لوگ ہیں کہ جو انسانی حقوق کے جھوٹے علمبردار ہیں ، مغرب کی بے دین سیاست کا نتیجہ وعدے کی خلاف ورزیاں ہیں جن کا استکبار آج پوری دنیا میں مرتکب ہو رہا ہے۔

انہوں نے اپنی تقریر میں بیان کیا : آج امریکہ کے بارے میں بے اعتمادی کی سب سے اہم ترین دلیل ایٹمی معاہدہ ہے ، آج استکبار کی طرف سے ہو رہی مسلسل خلاف ورزیاں ان کے عمل اور گفتار سے مشخص ہیں اوراس غاصب نظام  کا نا قابل اعتماد ہونا کسی پر بھی پوشیدہ نہیں ہے جو سب کے لئے روشن ہو چکا ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے اسلام ناب کے اصولوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : استکبار کی خلاف ورزیوں کے مد مقابل پیغمبر اکرم (ص) کی تعلیمات ہیں اور وہ یہ کہ معاہدوں اور تمام اس جیسے اقدامات پر اپنے آپ کو پابند رکھنا۔

امام رضا علیہ السلام کے روضہ کے متولی نے اسلامی انقلاب کی پوری دنیا کو دی جانے والے پیغام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ہم آج معنویت کے بغیر پائی جانے والی مغربی مادی تہذیب کے مد مقابل ادعا کرتے ہیں کہ الہی تعلیمات کی پیروی اور پروردگار کی عبادت سے ایسی تہذیب اور سیاست کو وجود میں لا سکتے ہیں جو دیانت پر استوار ہے جس سے نظام میں پائے جانے والے فساد کو روکا جا سکتا ہے اور ایک سالم معاشرہ تشکیل پا سکتا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : اسلامی اصول پر استوار اس تہذیب و تمدن میں بچوں اور خواتین کے حقوق کی رعایت ، مزدور اور ہر فرد کے حقوق کی رعایت اس معاشرے کی ایک اصل ہے ۔

حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : تمام سرکاری عہدیداروں کو چاہئے کہ جوانوں کی عظیم قدرت سے فائدہ اٹھائیں ، اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ان جوانوں کے ذریعے اس ملک کی بہت ساری مشکلات کو حل کیا جا سکتا ہے ، آج ہماری عوام ہم سے زندگی کے تمام شعبوں میں اسلامی طرز زندگی چاہتی ہے ۔

امام رضا علیہ السلام کے روضہ کے متولی نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد عوامی رضا کار فوج بسیج کی قابل قدر خدمات کو سرہاتے ہوئے بیان کیا : وہ بسیجی افراد جو کل تک دفاع مقدس کے میدان میں سرگرم عمل تھے ، آج پورے ملک میں خدمات فراہم کر رہے ہیں ۔

حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے اس بیان کے ساتھ کہ نہ فقط مشہد مقدس کی عوام بلکہ پورے ملک کی عوام حضرت رضا علیہ السلام کی عنایات کے زیر سایہ زندگی بسر کر رہی ہے کہا : ہم جب بھی آستان قدس رضوی میں برنامہ ریزی اورخدمات فراہم کرنے کا پروگرام بناتے ہیں تو ہماری نگاہ خراسان پر ہوتی ہے ۔

انہوں نے ملک میں پائے جانے والے مواقعوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اگرچہ اسلامی جمہوریہ ایران بہت ساری معیشتی اور اقتصادی مشکلات سے دوچار ہے، لیکن ساتھ میں بہت سارے ذخائر اور بہت سارے ماہر اور تعلیم یافتہ افراد رکھتا ہے جن کو اگر عملی طور پر میدان ملتا ہے تو بہت ساری مشکلات کو حل کر سکتے ہیں ۔

حجت الاسلام والمسلمین رئیسی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : اقتصادی ترقی فقط ملکی منابع کو استعمال میں لانے اور ملک میں پائے جانے والے قابل افراد کی توانائیوں سے فائدہ اٹھانے سے ہی ممکن ہو سکتی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۱۰۲۱/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬