08 October 2017 - 17:33
News ID: 430284
فونت
حجت الاسلام مقصود علی ڈومکی :
مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل نے کہا : کہ ہم نے اج تک کسی مجرم کی حمایت نہیں نہ ہی آئندہ کبھی کسی مجرم حمایت کرینگے۔ مگر مظلوم کا ساتھ دینا ہمارا فریضہ ہے۔
حجت الاسلام مقصود علی ڈومکی

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین سندھ کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام مقصود علی ڈومکی کہا ہے کہ ملت تشیع ملک کی انتہائی پرامن محب وطن اور اتحاد کی داعی ملت ہے، ہمارے علمائے کرام سادات اور جوانوں کو ظالمانہ بیلنس پالیسی کے تحت اٹھایا جا رہا ہے، مجاھد ملت حجت الاسلام سید حسن ظفر نقوی تنہا نہیں پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔

انہوں نے بیان کیا : جیل بھرو تحریک کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، صورتحال کا ادراک نہ کیا گیا تو ملک گیر تحریک چلے گی۔

علاوہ ازیں انہوں نے سکھر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے مومنین گذشتہ کتنے مہینوں سے لاپتہ ہیں۔  جن کے بوڑھے والدین ارباب اختیار کےِ در پر بار بار درخواست دیتے رہے مگر کوئی انہیں انصاف دینے کے  لئے آمادہ نہیں، ہم مختلف پروگراموں میں وقتاً فوقتاً بتاتے آرہے ہیں، پر آج تک انکا کوئی پتا نہیں چل پایا۔

حجت الاسلام مقصود ڈومکی نے کہا کہ ہم نے اج تک کسی مجرم کی حمایت نہیں نہ ہی آئندہ کبھی کسی مجرم حمایت کرینگے۔ مگر مظلوم کا ساتھ دینا ہمارا فریضہ ہے۔

حجت الاسلام مقصود علی ڈومکی نے کہا کے ہم یہ ضرور کہتے ہیں کہ اگر کسی کو سزا دینی ہے تو وہ بھی آئین اور قانون کے مطابق  ہو۔ یہ نہیں ہوسکتا کے آپ کسی کو ماورائے قانون ماورائے عدالت اٹھائیں۔ قانون سے بالاتر کوئی نہیں۔  یہ ناقابل قبول ہےِ کہ آپ غیر قانونی طور پر کسی کو اٹھائیں اور اس کو پتا بھی نہ چلے کے اس کا قصور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہمارے حکمران اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کریں گے۔ ہمارے بزرگ عالم دین مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام سید حسن ظفر نقوی نے جیل بھرو تحریک کا آغاز کیا ہے، ہم اس کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے اربابِ اختیار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس مسئلے کو جلد حل کریں ورنہ ہم پورے سندھ میں احتجاجی تحریک شروع کریں گے۔

اور جیل بھرو تحریک ملک گیر رخ اختیار کرے گی۔ سندھ میں اس وقت بھی ہزاروں عاشقانِ اہل بیت ع جیل جانے کے لئے تیار ہیں۔ پریس کانفرنس میں مجلسِ وحدت مسلمین ضلع سکھر کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ایڈووکیٹ احسان علی شر و دیگر ذمہ داران شریک ہوئے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬