‫‫کیٹیگری‬ :
09 October 2017 - 10:11
News ID: 430298
فونت
حکمران یہ بات یاد رکھیں ؛
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل مولانا مبارک موسوی کا کہنا تھا کہ اگر ان میں کوئی مجرم ہیں، انہیں عدالتوں میں پیش کرکے قرار واقعی سزا دی جائے، ہم ایک آزاد ملک کے آزاد شہری ہیں، ہم نے ۲۴ ہزار سے زائد اپنے پیاروں کے جنازے اُٹھائے، لیکن ملکی سلامتی اور قانون کی حکمرانی کو کبھی چیلنج نہیں کیا، الحمدللہ ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں، ہمارے ہاتھ سے کوئی ایسا کام سرزد نہیں ہوا جو ملکی سلامتی کیخلاف ہو، ظالم اور مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کا عمل مزید مشکلات میں اضافے کا سبب بنے گا۔
مجلس وحدت مسلمین پنجاب کا اجلاس

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹریٹ لاہور میں ملت جعفریہ کی مختلف تنظیموں اور عمائدین کا اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں ملت تشیع کے گمشدہ افراد کی عدم بازیابی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل مولانا مبارک موسوی، سابق چئیرمین امامیہ آرگنائزیشن افسر حسین خان، سابق مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان اطہر عمران، نجم الحسن،حسن ہمدانی سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل مولانا مبارک موسوی نے کہا کہ کراچی سے ملت جعفریہ اور گمشدہ شیعہ افراد کے اہلخانہ نے اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے جو تحریک شروع کی ہے، اب یہ تحریک ملک گیر تحریک میں بدل چکی ہے، بلکہ بین الاقوامی سطح پر لندن، امریکہ، آسٹریلیا سمیت یورپی ممالک میں لوگ اس غیر انسانی اور غیر قانونی حکومتی عمل کیخلاف سراپا احتجاج ہیں، مجلس وحدت مسلمین پنجاب اسیران کے لواحقین کی اس تحریک کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہے، اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ان میں کوئی مجرم ہیں، انہیں عدالتوں میں پیش کرکے قرار واقعی سزا دی جائے، ہم ایک آزاد ملک کے آزاد شہری ہیں، ہم نے 24 ہزار سے زائد اپنے پیاروں کے جنازے اُٹھائے، لیکن ملکی سلامتی اور قانون کی حکمرانی کو کبھی چیلنج نہیں کیا، الحمدللہ ہم فخر سے کہہ سکتے ہیں، ہمارے ہاتھ سے کوئی ایسا کام سرزد نہیں ہوا جو ملکی سلامتی کیخلاف ہو، ظالم اور مظلوم کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کا عمل مزید مشکلات میں اضافے کا سبب بنے گا، حکمران ہوش کے ناخن لیں اور مظلوموں پر ظلم بند کریں، ہم پاکستان کو بنانا ریپبلک نہیں بننے دینگے، ہمارے لاپتہ افراد کا جرم کیا ہے، ہمیں بتایا جائے، کیا انہوں نے کس فوجی تنصیباب پر حملہ کیا؟ کیا کسی پولیس سنٹر پر حملہ کیا؟ کیا یہ لاپتہ افراد کسی خود کش حملے میں ملوث تھے؟ خدارا پاکستان اور محب وطن پاکستانیوں پر رحم کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسیروں کے لواحقین کے اس تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں،اور وقت آنے پر ہر قسم کی قانونی آئینی جدوجہد کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکمران یہ بات یاد رکھیں کہ حکومت کفر سے تو باقی رہ سکتی ہے ظلم سے نہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬