‫‫کیٹیگری‬ :
11 November 2017 - 13:44
News ID: 431755
فونت
افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے ایک بار پھر کہا ہے کہ امریکہ ان کے ملک میں داعش کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
حامد کرزئی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الجزیرہ ٹی وی کے پروگرام اپ فرنٹ کو دیے گئے انٹرویو میں حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ امریکہ نے افغانستان میں قدم جمانے میں داعش کی بھرپور طریقے سے مدد کی۔

انہوں نے کہا کہ داعش کو امریکہ نے اپنی نگرانی میں قدم جمانے کی اجازت دی اور داعش کو افغانستان میں پنجے گاڑنے کے لئے بھرپور طریقے سے فوجی، سیاسی اور انٹیلی جنس مدد فراہم کی ۔

حامد کرزئی نے کہا کہ امریکہ نے خود ہی داعش کو افغانستان میں پھیلایا جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے مدر آف آل بم چلایا لیکن اس کے ایک روز بعد داعش نے اگلے ضلع پر قبضہ کرلیا۔ اس کارروائی سے یہ بات بخوبی واضح ہوجاتی ہے کہ افغانستان میں داعش کے سرپرامریکہ کا ہاتھ ہے۔

واضح رہے کہ کچھ عرصہ پہلے امریکہ نے پاک افغان سرحد پر واقع آچن ضلع میں جی بی یو 43 مدر آف آل بم نامی دنیا کا سب سے بڑا نان نیوکلیئر بم کا دھماکہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 36 افراد زندگی کی بازی ہارگئے تھے۔ اس موقع پر بھی حامد کرزئی نے امریکہ کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ نے نئے اور خطرناک ہتھیاروں کے تجربات کرنے کے لئے افغانستان کو تجربہ گاہ بنالیا ہے جو غیر انسانی اور انتہائی ظالمانہ اقدام ہے۔

حامد کرزئی نے کہا کہ انہوں نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کے نمائندوں کو افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کی دعوت دی ہے۔

حامد کرزئی کا کہنا تھا کہ پراسیکیوٹرعالمی عدالت انصاف کی افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کے مطالبے کاخیرمقدم کرتاہوں،میرےدورحکومت میں بھی افغان، امریکا سمیت دیگر فورسز نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬