25 November 2017 - 20:06
News ID: 431965
فونت
ڈاکٹر علی لاریجانی :
اسلامی جمہوریہ ایران کے پارلیمانی اسپیکر نے مصر میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کی بیخ کنی کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ دوسری جانب اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے بھی مصر میں نمازیوں پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
علی لاریجانی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی پارلیمنٹ، مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے اپنے مصری ہم منصب علی عبدالعال سید احمد کے نام اپنے تعزیتی پیغام میں العریش کی مسجد میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

انہوں نے ایران کی حکومت اور عوام کی جانب سے مصری حکومت اور عوام کو مسجد العریش کے دلخراش سانحے پر تعزیت پیش کرتے ہوئے مرنے والوں کے لواحقین اور زخمیوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار  کیا۔
مصر کے پارلیمانی اسپیکر کے نام ڈاکٹر علی لاریجانی کے تعزیتی پیغام میں آیا ہے کہ مختلف شکلوں کی دہشت گردی کی بیخ کنی کے لیے عالمی سطح کی اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔

 ڈاکٹر علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ دنیا کے تمام ملکوں کو جرائم پیشہ تکفیری دہشت گرد گروہوں کی فکری اور نظریاتی جڑوں کو کاٹنے کے لیے ٹھوس اور سنجیدہ قدم اٹھانا ہوں گے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی اپنے ٹوئیٹ میں مصر کے صوبے شمالی سینا کے شہر العریش کے مضافات میں واقع علاقے الروضہ کی مسجد میں نماز جمعہ کے موقع پر ہونے والے دہشتگردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں کے لئے معنوی اور انسانی اقدار کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

محمد جواد ظریف نے کہا کہ بزدل دہشتگردوں نے ایک بار پھر مصر کے عوام کو خاک و خون میں نہلا دیا اور اس اقدام سے دکھا دیا کہ ان کے نزدیک مسجد اورعبادتگاہ اورعام جگہ میں کوئی فرق نہیں ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی مصر میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مرنے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی کا کہنا تھا کہ خطے میں اپنی ذلت آمیز شکست سے بوکھلائے ہوئے تکفیری دہشت گرد، کسی بھی جرم کے ارتکاب سے گریزاں نہیں اور وہ بڑی بے رحمی کے ساتھ بے گناہ انسانوں کا خون بہار رہے ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ دنیا کے تمام ملکوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ دہشت گردی کے حقیقی اسباب و علل کا گہرائی سے جائزہ لیں اور اس کے سدبات کے لیے اجتما‏عی کوششیں تیز کر دیں۔

قابل ذکر ہے کہ مصر کے صوبے شمالی سینا کے شہر العریش کے مضافات میں واقع علاقے الروضہ کی مسجد میں نماز جمعہ میں شریک نمازیوں پر دہشت گردوں نے بم سے حملہ کرنے کے ساتھ ساتھ اندھا دھند فائرنگ بھی کی جس میں دو سو تیس سے زائد نمازی شہید اور تقریبا  سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬